غسل کا بیان

ارشاد باری تعالیٰ ہے :

وَإِنْ كُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا ‘‘  (المائدة : ۶ )

’’ اگر تم جنب ہو تو خوب پاک ہوجاؤ یعنی غسل کرو‘‘

اور دوسری جگہ ارشاد فرمایا :۔

حَتَّى يَطْهُرْنَ (البقرة :222 )

’’ یہاں تک کہ وہ حیض والی عورتیں اچھی طرح پاک ہوجائیں ‘‘

اور فرمان باری تعالیٰ ہے :۔

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّى تَغْتَسِلُوا وَإِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا (النساء : 43 )

’’ اے ایمان والو ! نشہ کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھنے لگو جو کہتے ہو اور نہ حالت جنابت میں جب تک غسل نہ کرلو مگر سفر کی حالت میں کہ وہاں پانی نہ ملے تو بجائے غسل تیمم ہے ‘‘۔

غسل واجب ہونے کے اسباب

1)     مرد کا حشفہ عورت کے قبل یا دُبر (آگے یا پیچھے کے راستے )  میں داخل ہونا ۔ ( اگرچہ دُبر میں دخول جائز نہیں ۔)

2)     شہوت کے ساتھ منی کا زور سے نکلنا۔

3)     نیند کی حالت میں غسل واجب ہونا ۔

4)     عورت کا حیض سے پاک ہونا ۔

5)     عورت کا نفاس پاک ہونا ۔

غسل کے فرائض

غسل کے تین فرض ہیں :۔

1)     مونھ میں پانی ڈال کر حلق تک پہچانا  اگر روزہ کی حالت میں نہ ہو تو ۔ اگر روزہ کی حالت میں ہے تو فقط کلیاں کرنا ۔

2)     ناک میں پانی ڈالنا یعنی ناک کی نرم ہڈی تک پانی پہچانا ۔

3)     پورے جسم پر پانی بہانا ۔

غسل کی سنتیں

غسل میں دس سنتیں ہیں جو کہ درجہ ذیل ہیں :۔

1)     نیت کرنا کہ نجاست دور ہوجائے اور طہارت حاصل ہوجائے ۔

2)     دونوں ہاتھوں کا گٹوں تک دہونا ۔

3)     بسم اللہ پڑھنا ۔

4)     شرمگاہ اور جسم پر جہاں کہیں نجاست  لگی ہو تو اسکو دور کرنا یعنی دھونا ۔

5)     وضو کرنا ۔

6)     تین مرتبہ پورے جسم پر پانی بہانا ۔

7)     دورانِ غسل قبلہ رخ نہ ہونا ۔

8)     پورے جسم کو ملنا ۔

9)     ایسی جگہ غسل کرنا جہاں کوئی نہ دیکھے یعنی کسی کی نظر نہ پڑے ۔

10) پانی نہ ضرورت سے کم اور نہ ضرورت سے زیادہ استعمال کرنا ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post