نماز کے فرائض کا بیان

شرائط نماز

1)     بدن کا پاک ہونا ۔

2)     کپڑوں کا پاک ہونا ۔

3)     ستر یعنی مردوں کا ناف سے گھٹنوں تک اور عورتوں کو چہرے اور ہتھیلیوں اور قدموں کے علاوہ تمام بدن کا ڈھانکنا۔

4)     نماز کی جگہ کا پاک ہونا ۔

5)     قبلہ کی طرف رخ کرنا۔

6)     نماز کا وقت ہونا ۔

7)     نماز کی نیت کرنا ۔

ارکان نماز

1)     تکبیر تحریمہ (نماز شروع کرتے وقت تکبیر کا کہنا )

2)     قیام یعنی کھڑا ہونا ۔

3)     قراءت  یعنی ایک بڑی آیت یا تین چھوٹی آیتیں پڑھنا ۔

4)     رکوع کرنا ۔

5)     سجدہ کرنا ۔

6)     قعدہ اخیرہ کرنا ۔( آخری رکعت میں التحیات کی مقدار بیٹھنا )

7)     کسی فعل کے ذریعے نماز سے نکلنا ۔ ( عورتوں پر بھی کھڑے ہوکر نماز پڑھنا فرض ہے ، اگر عذر کے سواءِ بیٹھ کر نماز پڑھے تو گنہگار ہوگی  )

نماز کے واجبات کا بیان

نماز کے جو واجبات نیچے بیان کئے جا رہے ہیں ، ان واجبات میں سے کوئی بھی بھول سے چھوٹ جائے یا اس میں تاخیر ہوجائے یا تکرار واجب ہوجائے تو ان سب صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہوجائے گا اور اگر جان بوجھ کرچھوڑ دے تو نماز نہ ہوگی ۔

نماز کے واجبات 16 ہیں :

1)     فرض کی پہلی دو رکعتیں قراءت کے لئے مقرر کرے ۔

2)     فرض نماز کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحۃ پڑھنا   ۔

3)     سورۃ الفاتحۃ ایک مرتبہ پڑھنا ۔

4)     سورۃ الفاتحۃ کو سورۃ سے پہلے پڑھنا ۔

5)     فرض کی پہلی دو رکعتوں  ، واجب ، سنت اور نوافل کی ساری رکعتوں میں سورۃ الفاتحۃ کے ساتھ کوئی سورۃ ملانا ۔

6)     قومہ کرنا یعنی رکوع کر کے سیدھا کھڑا ہونا ۔

7)     جلسہ کرنا یعنی دونوں سجدوں کے درمیاں سیدھا بیٹھنا ۔

8)     تعدیل یعنی ارکان ادا کرتے وقت پورے بدن کو آرام سے اٹھانا اور رکھنا ۔

9)     تمام ارکان کو ترتیب اور اطمینان سے ادا کرنا ۔

10) پہلا قعدہ  کرنا ۔

11)دونوں قعدوں میں التحیات پڑھنا ۔

12) وتر پڑھنا ۔

13) دعائے قنوت سے پہلے تکبیر کہنا ۔

14) دعائے قنوت پڑھنا ۔

15) سجدہ تلاوت کرنا ۔

16) لفظ سلام سے نماز ختم کرنا ۔

نماز کی سنتوں کا بیان

نماز کی سنتیں اکیس ہیں :

1)     تکبیر تحریمہ کےوقت دونوں ہاتھوں کا کاندھوں کے برابر اٹھانا ۔

2)     تکبیر تحریمہ کےوقت  ہاتھوں کا قبلہ رخ ہونے ساتھ کپڑے کے اند سے اٹھانا ۔

3)     دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کے اوپر رکھنا ۔

4)     دونوں ہاتھوں کا چھاتی پر باندھنا ۔

5)     سُبْحٰنَکَ اللّٰھم یعنی ثناء  پڑھنا ۔

6)     ’’ اعوذ با للہ من الشیطٰن الرجیم ‘‘ پڑھنا ۔

7)     ’’ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ‘‘ پڑھنا ۔

8)     فرض کی آخری دو رکعتوں میں صرف سورۃ الفاتحۃ پڑھنا ۔

9)     سورۃ الفاتحۃ کے پورے ہونے پر آمین کہنا ۔

10) ثناء ، اعوذ، بسم اللہ اور آمین آہستہ کہنا ۔

11)قراءت مسنون طریقے سے کرنا ۔

12) تکبیر انتقالی یعنی رکوع اور سجدوں میں جانے کے وقت اللہ اکبر کہنا ۔

13) رکوع میں تین (3) مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ کہنا ۔

14) رکوع میں ہاتھوں کی انگلیاں گھٹنوں پر ملاکے رکھنا یعنی کشادہ نہ رکھنا ۔

15) سجدہ میں تین (3) مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہنا ۔

16) جلسہ کی حالت میں دونوں پاؤں  کو دائیں طرف کر کے بیٹھنا ۔

17) ہر جلسہ اور التحیات میں دونوں ہاتھوں کو رانوں پر رکھنا ۔

18) قعدہ اخیرہ میں  تشہد (التحیات ) کے بعد درود شریف پڑھنا ۔

19) قعدہ اخیرہ میں درود شریف کے بعد دعا پڑھنا ۔

20) سلام پھیرنے کے وقت دائیں اور بائیں کندھے کی طرف دیکھنا ۔

21) سلام ان الفاظ کے ساتھ پھیرنا  ’’ اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہٗ ‘‘۔

نماز کے مستحبات کا بیان

1)     قیام اور رکوع میں دونوں پاؤں کو ملاکر کھڑا ہونا ، کوئی بھی جگہ نہ چھوٹے ۔

2)     رکوع اور سجدہ میں تین مرتبہ سے زائد تسبیح پڑھنا ۔

3)     قیام کی حالت میں سجدہ والی جگہ پر اور رکوع میں پاؤں کی پشت پر اور سجدہ میں ناک کی چوٹی پر قعدہ کی حالت میں دامن یا قلب پر اور سلام پھیرنے کے وقت دونوں کندھوں پر نظر رکھنا ۔

نماز توڑنے والی چیزوں کا بیان

نماز توڑنے والی چیزیں دو  اقسام پر مشتمل  ہیں :

ایک قولی اور دوسری فعلی

قولی تیرہ چیزیں ہیں :

1)     گفتگو کرنا اگرچہ بھول کر یا غلطی سے ہو ۔

2)     سلام کرنے کی نیت سے لفظ سلام کہنا ، اگر چہ بھول کر ہو ۔

3)     چھینک کا جواب یَرْحَمُکَ اللہِ کے ساتھ دینا ۔

4)     تکلیف یا موت کا سن کر اِنَّا للہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ اور خوشخبری کے وقت اَلْحَمْدُ لِلہ کہنا ۔

5)     تعجب خیز خبر سن کر سُبْحَانَ اللہِ یا لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ کہنا ۔

6)     نماز میں ایسی چیز مانگنا ، جو عام آدمیوں سے مانگی جاتی ہو جیساکہ کوئی عورت کہے کہ یا اللہ فلان آدمی سے میرا نکاح کرادے وغیرہ ۔

7)     آہ ، اُف اُف کرنا ۔

8)     قرآن پاک سے دیکھ کر پڑھنا ۔

9)     قرآن پاک غلط پڑھنا ۔

10) درد ، غم  ، مصیبت کی وجہ سے رونا ۔

11)نماز میں قہقہ لگانا ۔

12) نماز میں کسی عذر کے بغیر کھانسنا ۔

نماز توڑنے والی گیارہ فعلی چیزیں ہیں :

1)     عمل کثیر یعنی دونوں ہاتھوں سے کام کرنا یا ایک رکن میں ایک ہاتھ سے تین (3) مرتبہ کام کرنا ۔ ( اگر دیکھنے والا سمجھے کہ یہ شخص نماز نہیں پڑھ رہا تو ایسا عمل ، عمل کثیر ہوگا ورنہ قلیل شمار ہوگا  )

2)     کھانا پینا اگرچہ بھول کر یا غلطی سے ہو ۔

3)     بغیر عذر کے قبلہ سے سینہ پھیرنا ۔

4)     تین لفظوں کا لکھنا ۔

5)     نماز میں وضو ٹوٹنے کے بعد نماز والی جگہ پر ایک رکن جتنا کھڑا ہونا ۔

6)     فجر کی نماز  میں سورج کا طلوع ہوجانا ۔

7)     دونوں پاؤں کا سجدہ کی حالت میں زمین سے اوپر اٹھ جانا ۔

8)     اشارے سے نماز پڑھنے والے  شخص کا رکوع اور سجدے  پر قادر ہونا ۔

9)     نجس جگہ پر سجدہ کرنا ۔

10) زخم ٹھیک ہونے پر پٹی کا گر جانا ۔

11)ستر عورت کا چوتھائی حصہ کھل جانا ۔

مسئلہ :۔

اگر کسی عورت کا بچہ نماز کی حالت مییں دودہ پینا شروع ہوجائے اور عورت کی چھاتی سے دودہ نکلا تو نماز فاسد ہوجائے گی ، مگر دودہ نہ نکلا تب بھی تین چسکیاں دینے سے نماز فاسد ہوجائے گی اور دودہ چاہے نکلے یا نہ نکلے ۔

(الفتاوى الهندية ، كِتَابُ الصَّلَاةِ ، الْبَابُ السَّابِعُ فِيمَا يُفْسِدُ الصَّلَاةَ ،ج : 1 ، ص : 104 ، الناشر: دار الفكر )

نماز کے مکروہات کا بیان

1)     سدل یعنی  کپڑے کو دونوں طرفین لٹکادینا ۔

2)     سجدے والی جگہ سے بغیر عذر کے تنکا یا پتھر ہٹانا  اور اگر سجدہ کرنا مشکل ہو تو اس چیز کو ایک ہاتھ سے ایک مرتبہ ہٹایا جا سکتا ہے ۔

3)     کپڑے کو مٹی سے بچانا ۔

4)     قمیض (کرتہ ) وغیرہ کی آستینیں  چڑھانا ۔

5)     ایسی چیز منہ میں رکھنا  ، جس کی وجہ سے واجب قراءت ادا نہ ہوسکے ۔

6)     اُنگلیاں چٹکانا ۔

7)     انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کرنا ۔

8)     نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنا ۔

9)     نماز میں اِدھر اُدھر دیکھنا ۔

10) تشہد یا سجدوں کے درمیاں میں کتے کی طرح بیٹھنا،  یعنی گھٹنوں کو سینہ سے ملاکر دونوں ہاتھوں کو  زمین پر رکھ کر سریں کے بل بیٹھنا ۔

11)سجدہ کی حالت میں عورت کا کہنیوں کو زمین سے اٹھانا ۔

12) ایسا کپڑا زیب تن کرنا ( پہننا )  جس پر کسی جاندار چیز کی تصویر بنی ہوئی ہو ۔

13) ایسی جگہ نماز پڑھنا جس کے دائیں اور بائیں طرف تصویریں ہوں ۔

14) رکوع ، سجود ، قومہ اور جلسہ میں آرام کو چھوڑنا ۔

15) پیشاب ، پاخانے یا ہوا کی شدت کے وقت نماز پڑھنا۔

عورت بیس (20) چیزوں  میں مردوں سے نماز ادا کرنے میں الگ ہے ، باقی چیزوں میں مردوں  جیسی نماز ادا کریں گی :

1)     عورت تکبیر تحریمہ کہتے وقت کندھوں تک ہاتھ اٹھائے گی جبکہ مرد کانوں لو تک ۔

2)     عورت کپڑے سے ہاتھ باہر نہیں نکالے گی جبکہ مرد باہر نکالے گا ۔

3)     عورت قیام کی حالت میں داہنی ہتھیلی بائیں ہتھیلی کی پشت پر رکھے گی  جبکہ مرد دائیں ہاتھ کو چھوٹی انگلی اور انگوٹھے کا حلقہ بناکر بائیں ہاتھ کی کلائی کو پکڑنا باقی تین انگلیوں کو بائیں کلائی پر بچھائے گا ۔

4)     عورت سینہ  پر ہاتھ باندھے گی جبکہ مرد ناف سے نیچے باندھے گا ۔

5)     عورت رکوع کی حالت میں کم جھکے گی جبکہ مرد زیادہ جھکے گا ۔

6)     عورت رکوع کرتے وقت ہاتھوں پر ٹیک نہ لگائے جبکہ مرد ٹیک لگائے گا ۔

7)     عورت رکوع کرتے وقت گھٹنوں پر ہاتھ رکھے گی جبکہ مرد گھٹنوں کو زور سے پکڑے گا ۔

8)     عورت رکوع کی حالت میں گھٹنوں کو جھکائے گی جبکہ مرد نہیں جھکائے گا ۔

9)     عورت رکوع میں لپٹی ہوئی رہے گی ، یعنی اعضاء کو ایک دوسرے سے ملائے رکھے گی جبکہ مرد اعضاء کو کشادہ رکھے گا ۔

10) عورت سجدہ میں اپنی بغلوں کو نہ کھولے برخلاف مرد کے ۔

11)سجدہ میں عورت کی کہنیاں زمین پر بچھی ہونی چاہئیے جبکہ مرد کی کہنیاں زمین سے اٹھی ہوئی ہونی چاہئیے ۔

12) قعدہ میں عورت اپنے  دونوں پاؤں کو داہنی طرف نکال کر بیٹھ جائے جبکہ مرد بائیں پاؤں پر بیٹھے گا اور داہنے پاؤں کو انگلیوں کے بل کھڑا رکھے گا ۔

13) قعدہ اور جلسہ میں عورت اپنی انگلیوں کو ملاکر رکھے گی جبکہ مرد اپنی انگلیوں کو اپنے حال پر چھوڑ دے گا ۔

14) نمازی عورت کے آگے کوئی گذر جائے تو عورت ہاتھ پر ہاتھ مارے جبکہ مرد سبحان اللہ کہہ کر گذرنے والے کو خبردار کرے  ۔

15) عورت مرد کی امامت نہیں کرے گی جبکہ مرد امامت کرسکتا ہے ۔

16) عورتیں آپس میں مل کر جماعت کریں اور عورت امام بن جائے اس میں اگر چہ اختلاف ہے مگر صحیح فتویٰ یہ ہے کہ جائز ہے ۔ ( فتح القدیر )

17) عورتیں جب آپس میں جماعت کریں تو ان کی عورت امام پہلی صف کی بیچ میں دوسری عورتوں کے ساتھ کھڑی ہوکر نماز پڑھائے ۔

18) عورتوں پر جمع اور عیدیں کی نمازیں واجب نہیں ہیں جبکہ مردوں پر واجب ہیں  ۔

19) عورت فجر کی نماز اندھیرے میں ادا کرے جبکہ مرد  آخری وقت میں ادا کرے ۔

20) عورت رکوع میں گھٹنوں پر ہاتھ رکھتے وقت انگلیاں کشادہ نہیں کرے گی جبکہ مرد انگلیاں کشادہ کرکے گھٹنوں کو پکڑے گا ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post