شیر شاہ
سوری
عاقب اسماعیل،
میر پور خاص
شیرشاہ سوری جس کا اصل نام فرید خان تھا۔ 1486ء میں پیدا ہوئے جو
پشتون کی مشہور شاخ اسحاق یعنی سہاک کا بڑا
بیٹا تھا ۔اس کا والد ایک معمولی جاگیردار تھا۔سوری نے۔21 سال والد کی جاگیر کا انتظام چلایا پھر والئ
بہار کی ملازمت کی۔
شیر شاہ
سوری جس کا اصل نام فرید خان تھا۔ ایک معمولی جاگیردار کا بیٹا تھا۔ اس نے بہار کے
حاکم سلطان محمد کی ملازمت ختیار کی۔ اور کچھ
عرصہ شہنشاہ بابر کی ملازمت بھی کی۔
ایک دفعہ
شکار کے دوران سلطان محمد کی جان اس وقت بچائی، جب ایک شیر اس پر حملہ کر رہا تھا۔
سلطان محمد نے اس کی بہادری پر اسے شیر شاہ کا لقب دیا۔ بعد میں شیر شاہ سوری بہار
کا حاکم بنا اور اسی زمانے میں مغل حکمراں ہمایوں کو میدانِ جنگ میں شکست دے کر ہندستان
کا بادشاہ بنا۔
شیر شاہ
سوری ایک عظیم رہنما تھا، جس نے برصغیر پر صرف پانچ برس حکومت کی۔اس مختصر عرصے میں
بھی اس نے اپنی خداداد صلاحیت سے ملکی نظم و نسق کو سنوار کر تمام سرکاری شعبوں میں
اصلاحات جاری کیں۔ اس مختصر عرصے میں جس قدر رفاہی کام ہندستان میں ہوئے ، اس سے پہلے
نہیں ہوئے۔ اس نے پورے ملک میں سیکڑوں میل طویل سڑکوں کا جال بچھایا۔ بنگال کے علاقے
سنار گاؤں سے پشاور اور کابل تک جانے والی مشہور جرنیلی سڑک جسے جی ٹی روڈ کہتے ہیں۔ شیر شاہ سوری کا کارنامہ
ہے۔ شیر شاہ نے ایک ہزار سات سو سرا ئیں بھی تعمیر کروائیں، جن میں ہندوؤں اور مسلمانوں
کے لیے رہائیش اور خوراک کا الگ الگ بند و بست تھا۔
اس نے اپنے
دور حکومت میں بہت سی اصلاحات نافذ کیں۔ اپنے تعمیری کاموں کی وجہ سے وہ ہندوستان کے نپولین
کہلائے ۔
Post a Comment