Featured Post

 

 

حکایت:

بعثت نبوی ﷺ سے قبل شام  کے بادشاہ کا لقب ہر قل  اور شاہ روم کا لقب قیصر و شاہِ فارس کا لقب  کسریٰ تھا۔

ایک دفعہ روم اور شام کے بادشاہ نے شاہ فارس کے پاس اپنا قاصدبھیجا ۔یہ ان دنوں کا ذکر ہے جب نوشیروان  صاحب محل تھا جو اپنے عدل و انصاف اور دریادلی کی وجہ سے بہت مشہورتھا ۔ جس نے ایوان کسریٰ بہت بڑا مشہورو معروف محل بنوایا تھا، جب قاصد وہاں پہنچا اور اس نے کسریٰ کی تخت گاہ پر اس کی شان وعظمت دیکھی۔ بڑے بڑے طاقتور امراء ورؤساء  کو اس کی خدمت میں سرنگوں دیکھا۔ جب ان قاصدوں نے  نوشیروان کے  محل کی سیر کی تو کسی ایک جانب اسے کجی نظر آئی تو اس نے اپنے مترجم سے معلوم کیا کہ اس کجی  کا کیا سبب ہے۔ مترجم نے جواب دیا یہ مکان ایک بڑھیا کا تھا جب محل کی تعمیر شروع ہوئی اس بڑھیا نے بڑی بڑی سے پیشکش کے باوجوداپنا مکان بیچنے سے انکار کردیا۔ توبادشاہ نے بھی جبروز بر دستی کی کوشش نہیں کی اور اس کے مکان کومحل کی جانب میں بدستوررہنےدیا۔اس کجی کا یہی سبب ہے۔  جسےتم نے دیکھ کر سوال کیا۔ رومی نے کہا مجھے اپنے دین کی قسم اس محل کی کجی اور اس کا ٹیٹرھاپن اس کی درستگی اور سیدھے ہونے سے زیادہ اچھا اور حسین ہے۔اور اسی بناپر وہ نوشیروان عادل کے نام سے مشہورہوگیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post