بیوی کی بدمزاجی و بدزبانی

ایک شخص نے کسی دانا سے   اپنی بیوی کی بد زبانی اور بد مزاجی کی شکایت کی۔

دانانے  کہا:اس کی بدزبانی کو محبت سے قابو کرو۔

اس شخص نے سوال کیا یہ کیسے ممکن ہے؟

دانا نے کہا :تم اس کی اور اس  کے کاموں کی  کی تعریف کرو۔

آدمی نے دریافت کیا مثلا کیسے؟

دانا نے کہا : مثلاً جب کھانا کھاؤ اس کے کھانا پکانے کی تعریف کرو، کہ بہت لذیذ کھانا ہے ،ایسا کھانا زندگی میں کبھی نہیں کھایا۔وغیرہ وغیرہ

جب وہ شخص دوپہر کو گھر آیا تو  اس کی  بیوی نے کھانا اپنے شوہر کے سامنے رکھ دیا۔

اس شخص کے ذہن میں دانا کا قول گردش کررہا تھا۔ جیسے ہی اس نے پہلا نوالہ منہ میں رکھا  (اگرچہ کھانے میں کوئی خاص لذت نہ تھی لیکن اس نےپھربھی ) کھانے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں ایسا لذیذ کھانا نہیں  کھایا! اور اپنی بیوی کو محبت بھری نگاہوں سے دیکھنے لگا!

بیوی نے شعلہ برساتی آنکھوں سے دیکھا اور  کہا یہ اچھا کھانا ہے،یہ لذیذ ہے ، اس سے تو بہترتھا کہ  تم زہر کھالیتے !

تم  اتنا عرصہ میرے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا کھاتے رہے اور کبھی جھوٹے منہ بھی تعریف نہ کی لیکن  آج پڑوسن نے کھانا بھیجا تو زمین آسمان کی قلابے مارنے لگے ۔اور پھر اس کی بدزبانی شروع ہوگئی۔

بدقسمت، بدقسمت ہی رہتا  ہے۔اس کی اچھائی بھی برائی بن جاتی ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post