خلوص کے ساتھ

جارج برنارڈ شا ایک سڑک سے گزر رہا تھا کہ اُسے پرانی  کتابوں کی ایک دکان نظر آئی۔ وہ دُکان میں داخل ہو گیا اور مختلف کتابیں الٹ پلٹ کر دیکھنے لگا۔ اتفاق سے اُس کی اپنی ایک ڈراموں کی کتاب نظر آئی۔ کتاب کا ایک صفحہ ہی الٹا تھا : ہے کہ اُس نے اپنے ہی ہاتھ کا لکھا ہوا یہ جملہ دیکھا:

" جارج برنارڈ شا کی طرف سے خلوص کے ساتھ ۔“ اُس نے وہ کتاب اپنے ایک دوست کو کچھ عرصے قبل تحفے کے طور پر دی تھی۔ جارج برناڈ شا نے وہ کتاب خرید لی اور پھر اُس شخص کو یہ لکھ کر کتاب بھیج دی.

جارج برنارڈ شا کی طرف سے دوبارہ خلوص کے ساتھ۔۔۔

شادی کی پسند

برنارڈ شا ہمیشہ اپنی پسند کی چیزیں خریدتا اور بیوی سے کہتا: " تمہاری پسند بھی معیاری نہیں ہوتی تم کبھی اچھی چیز پسندنہیں کرتیں۔"

ایک دن بیوی نے جل کر کہا : " آپ کا خیال ہے کہ میں نے آج تک ایک دفعہ بھی معیاری چیز پسند نہیں کی؟

" برنارڈ شا نے جواب دیا : " ایک بار تو تمہاری پسند واقعی مجھ سے بہتر تھی۔"

بیوی نے  حیرت سے پوچھا کس وقت؟"

برنارڈ شا نے جواب دیا ”شادی کے وقت تمہاری پسند میری پسند سے بہتر تھی۔"

 چھہتربرس کی عمر میں میرے سارے دانت کیوں سلامت ہیں ؟

ایک مرتبہ جارج برنارڈ شا نے   انگریزی لفظ کینائن (کتے یا کتوں سے متعلق) کے متعلق نکتہ اٹھایا کہ اسکا تلفظ کے۔نائن (cay-nine) اپنایا جائے نہ کہ کنائن (ca-nine) جیسا کہ عام طور پر انگریزی میں کہا جاتا تھا۔ جب ان سے کہا گیا کہ پتا نہیں آپ نے یہ نکتہ کیوں اٹھایا ہے جبکہ سب کو معلوم ہے کہ لفظ کنائن (ca-nine) کس طرح پکارا جاتا ہے۔ برنارڈ شا کا جواب تھا کہ میں ہمیشہ چیزیں اسی طرح پکارتا ہوں جیسا کہ انہیں وہ لوگ ادا کرتے ہیں جو انہیں پیشہ وارانہ طور پر اپنی زبان میں استعمال کرتے ہیں۔ میرے دندان ساز ہمیشہ اسے کنائن (ca-nine) کہتے ہیں‘۔

 کسی نے فوراً انہیں کہا کہ ’سو، اس کا مطلب ہے کہ آپ کے دندان ساز امریکی ہوں گے‘۔

 جارج برنارڈ شا کا جواب تھا ’یقیناً، تمہارا کیا خیال ہے کہ چھہتر سال کی عمر میں میرے سارے دانت کیوں سلامت ہیں‘۔


خنزیر کے ساتھ کبھی کُشتی نہ کرو۔ (ورنہ) تم دونوں گندگی سے لتھڑ جاؤ گے اور (جان لو کہ) خنزیر اسے (گندگی کی اس حالت کو خوب) پسند کرتا ہے۔
جارج برنارڈ شا
Never wrestle with pigs. You both get dirty and the pig likes it. George Bernard Shaw

ترجمہ میں قوسین صرف مطلب سمجھانے کے لئے ڈالی ہیں ورنہ مفہوم ویسے بھی واضح ھے۔ آج برنارڈ شا (جسے کچھ دوست شاہ بھی لکھتے اور سمجھتے ہیں) جس کی دانش کے ہم پہلے بھی معترف تھے لیکن اس گورے نے اس قول نے تو دل مٹھی میں لے لیا ھے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post