نیند کی لذت !(پاگل اور
وزیر)
ایک
وزیر نے پاگل خانے کا دورہ کیا۔جب وزیر وہاں پہنچا تو اس نے پاگلوں میں سے ایک نوجوان
سے بات کرنے کا ارادہ کیا۔ اس سے پہلے کہ وہ اس سے بات شروع کرتا، پاگل خود بول پڑا
: میں تم سے ایک سوال کرنا چاہتا ہوں۔“
وزیر نے
جواب میں کہا: "ضرور کرو۔"
پاگل نے پوچھا: ” آدمی نیند کی لذت کب پاتا ہے؟“
وزیر نے کہا: ” جب وہ نیند سے جاگتا ہے۔"
یہ سن کر
پاگل نے کہا: ” جاگنے والا انیند پوری کر چکا ، کسی چیز کے گزرنے کے بعد اس کی لذت
کیسی؟
وزیر نے
کہا: آدمی نیند سے پہلے نیند کی لذت پاتا ہے؟“
پاگل نے
کہا: ”جس چیز کو ابھی اس نے چکھا ہی نہیں، اس کی لذت کیسے پائے گا ؟“
وزیر نے
کہا: ” آدمی نیند کے دوران نیند کی لذت پاتا ہے۔“
پاگل نے
کہا: ” سوئے ہوئے آدمی کو تو شعور نہیں ہوتا شعور کے بغیر لذت کیسی؟“
وزیر نے کہا جاؤ تم جاکر سوجاؤ۔
پاگل نے کہا کیا تمہیں میری باتوں سے اندازہ نہیں ہورہا کہ میں تو اس مقام پر بھی نہیں کہ سو جاؤں اور سکون پاؤ
سکون دے نہ سکیں راحتیں زمانے کی
جو نیند آئی ترے غم کی چھاؤں میں آئی
پیام فتح پوری
وزیر لا
جواب ہو گیا اور اس نے آئندہ کے لیے کسی پاگل سے بحث نہ کرنے کی قسم کھائی۔
Post a Comment