الجزائری امام ولیدمحساس کا خوبصورت عمل



 الجزائر کے شہر بوردج بو اریریدف کی مسجد میں نماز تراویح کے دوران بلی کی ویڈیو سے سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والے امام ولید محساس 

امریکی سی این این چینل نے اپنے انسٹاگرام پر الجزائر کے امام ولید محساس کی ایک ویڈیو شائع کی ہے جو نماز تراویح پڑھارہے تھے  کہ اچانک وہاں بلی آجاتی ہے اور بلی  ان سے خوف کھانے  کے بجائے  اٹھکیلیاں کرنے لگتی ہے اورامام ولید بھی  اس کے ساتھ نرمی،رحمدلی اورمحبت  سے پیش آتے ہیں ۔ اس ویڈیو  (ان کے اس نرمی اور محبت کے مظاہرے  ) پر غیر مسلموں نے بھی  بہت اچھے تبصرے کئے ہیں ،جو ایک واضح  مثبت تبدیلی کی عکاس ہے کہ اب لوگ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

چند  بہترین اور دل کو چھو لینے والے تبصرے:-

The cat felt it too

بلی نے بھی  اسےمحسوس کیا

The strong calmness

انتہائی پر سکون

I don't know what he's saying but it's so cute

"میں نہیں جانتا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے لیکن یہ بہت پیارا (کلام) ہے"

God take away all my worries, what a joyous moment

"خدا میری تمام پریشانیوں کو دور کر دے، کیا ہی خوشی کا لمحہ ہے"

I feel the power of this prayer

"میں اس دعا کی طاقت کو محسوس کرتا ہوں"

Christianity but I'm deeply into Islam

"عیسائیت لیکن میں اسلام میں گہرا تعلق رکھتا ہوں"

I'm Catholic but I like Islam

'میں کیتھولک ہوں لیکن مجھے اسلام پسند ہے'

 

اس کے علاوہ  بھی  خوبصورت تبصرے کئے گئے ہیں۔

Sometimes you give impression of your religion by your actions before your tongue,

کبھی کبھی آپ اپنی زبان کے بجائے  اپنے عمل سے اپنے مذہب کا اچھاتاثر دیتے ہیں۔

Let’s actually commit to good and saying good.

 آئیے اچھا کرنے اور اچھا کہنے کا عہد کریں۔

We said; Islam has today become an economic and political ally, and an imposed force, its enmity is no longer working.

 ہم نے کہا؛ اسلام آج معاشی اور سیاسی اتحاد اور مسلمہ قوت بن چکا ہے، اس کی دشمنی  اورتعصب اب کام نہیں کر رہی۔

Thanks for all the technological advancements and artificial intelligence, which added to the minds of mankind instead of falling into the corner of religious controversy and downplaying this great religion.

ٹیکنالوجی میں ترقی اور مصنوعی  ذہانت  کا شکریہ، جس نے مذہبی تنازعات میں پڑنے اور اس بہترین  مذہب کو نیچا دکھانے کے بجائے بنی نوع انسان کے ذہنوں میں(حقائق کا) اضافہ کیا (اور اس (بغض وعناد) کو دور کرنے میں مدد دی )۔

 ایک غیرمسلم خاتون نے لکھا کہ "اسلام امن ہے"

ایک اور نے لکھا کہ مجھے یہ ویڈیو بہت پسند آئی۔

ایک خاتون نے لکھا کہ ’میں شاید اس وجہ سے اسلام میں داخل ہوجاؤں۔

ایک اورخاتون نے لکھا کہ مجھے اس ویڈیو کی ہر چیز پسند آئی

ایک شخص نے کمنٹ کیا کہ ’میں بالکل بھی مذہبی نہیں ہوں،مغربی شخص ہوتے ہوئے مجھے یہ دیکھ کر اچھا لگتا ہے کہ مسلمان لوگ غیرمسلموں سے محبت کرتے ہیں اور ان کے مذہب پر سخت نہیں ہوتے، وہ سکھانے کی پیشکش کرتے ہیں لیکن زبردستی نہیں کرتے‘۔

مفتی مینک کا بیان

مفتی مینک نےالجیریا کے امام کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ’یہ منظر بہت حیرت انگیز اور خوبصورت تھا، اللہ تعالیٰ امام کو جزائے خیر عطا فرمائے‘۔

 اُنہوں نے کہا کہ’اس ویڈیو کا وائرل ہونا بہت ہی اچھی بات ہے کیونکہ اس سے بہت سے لوگوں کو داڑھی والے یا ایسے لوگ جو اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں ان کے دل میں موجود جانوروں سے محبت دیکھنے کو ملی‘۔


شیخ! یہ بلی اچانک کہاں سے آگئی؟

اسے بس اللہ ہی نے بھیجا۔

وہ کس لئے؟

تاکہ عرب اور عالمی میڈیا کے ملین ڈالرز کے پروجیکٹس پہ ایک لمحے میں پانی پھیر دے۔

میں سمجھا نہیں، کیا کہنا چاہ رہے ہیں؟

عالمی اور عرب میڈیا نے ملینز آف ڈالرز خرچ کرکے علماء ومشائخ اور دینی داعیوں کو تمسخر کا نشانہ بنایا اور لوگوں کے دلوں سے ان کا مقام ومرتبہ گراکر نفرت بٹھانے کی کوشش کی کہ یہ شدت پسند ہیں۔ ان میں ذرا بھی رحم کا مادہ نہیں۔ ان کا حلیہ بگاڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ پھر اللہ نے ایک بلی کو بھیج دیا۔ جس نے ان کے سارے کئے کرایے پہ پانی پھیر دیا۔ ساری محنت رائیگاں کردی۔ کروڑوں ڈالر ضائع کر دیئے۔ جیسے کہ آپ جانتے ہیں کہ گزشتہ تین روز کے دوران دنیا میں سب سے زیادہ بلی کی یہ ویڈیو دیکھی گئی۔ اس پہ اہل مغرب کے تبصرے بھی جاری ہیں۔ اس مختصر کلپ نے اہل قرآن کے چہرے پہ میڈیا کے لگائے داغ کو دھوکر صاف کردیا ہے۔ وہ خود تو یہ کام کبھی نہیں کر سکتے تھے۔ اس لئے میں کہتا ہوں کہ بلی کو اللہ نے بھیجا تھا۔ ومكروا ومكر الله والله خير الماكرين.

بہرحال ان کا یہ عمل آخرت میں باعث اجرتوانشاء اللہ ہوگا ہی لیکن ان کے اس عمل کی وجہ سے انہیں دنیا میں بھی عزت،شہرت اور انعامات کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جو ملا ہے  وہ ان کے اس حسن عمل ہی کی بنا پر ہے۔

الجزائر کی حکومت نے نماز تراویح کے دوران بلی سے حسن سلوک  سے پیش آنے والے امام ولید محساس کے اعزاز میں استقبالیہ دیا۔اور الجزائر کی حکومت کی طرف سے ڈائریکٹر برائے مذہبی امور نے جانوروں سے ہمدردی اور  محبت پرانہیں  اعزاز سے نوازا ہے.

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post