دیناروں کی تھیلی
ایک شخص کی دیناروں کی تھیلی گم ہو گئی ۔ اس نادان نے حضرت امام
جعفر صادق رضی اللہ تعالٰی علیہ کو پکڑ کر کہا کہ تھیلی آپ نے لی ہے ۔ اس بے خبر نے
حضرت امام رضی اللہ تعالی عنہ کو پہچانا نہیں اور الزام لگا دیا حضرت نے فر ما یا تھیلی
میں کتنی رقم تھی وہ بولا ایک ہزاردینار آپ اسے گھر لے گئے
اور ایک ہزار دینا ر اسے دے دیا ۔ دوسرے روز اس شخص کو وہ گمشدہ تھیلی مل گئی۔ پھر
وہ حضرت امام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور معذرت کرتے ہوئے وہ ہزار دینار واپس
کرنے لگا۔ آپ نے فرمایا اب یہ مال تمہارا ہی ہوا ۔ ہم نے جو چیز دے دی واپس نہیں لیتے۔
اس کے بعد اس نے کسی سے پوچھا کہ یہ کون ہیں ۔ لوگوں نے بتایا کہ یہ امام جعفر صادق
رضی اللہ تعالٰی عنہ ہیں۔ وہ شخص بڑا نادم ہوا ۔( تذکرة الاولیا ء)
سبق: الله
والے دنیا کو بالکل ہیچ سمجھتے ہیں اور وہ دنیا کا قطعا کوئی لالچ نہیں رکھتے۔ پھر
آج وہ لوگ جو مردار دنیا کے لئے مختلف حیلے بہانے کرتے اور دنیا پر مرتے ہیں کس قدر
غافل اور نادان ہیں۔
قیمتی لباس
حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالی عنہ کو لوگوں نے دیکھا کہ آپ بڑا بیش قیمت لباس پہنے ہوئے ہیں ۔ ایک شخص نے کہا کہ اے ابن رسول الله ! اتنا قیمتی لباس اہل بیت کو زیبا نہیں ۔ آپ نے اس کا ہاتھ پکڑا اور آستین کے اندر کھینچ کر دکھایا کہ دیکھ یہ کیا ہے ؟ اس نے دیکھا کہ نیچے آپ ناٹ جیسا کھردرا لباس پہنے ہوئے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ خالق کے لئے ہے اور وہ خلق کے واسطے ہے۔( تذکرة الاولیا ء)
سبق : اللہ والوں کے پاس بظاہر دنیا نظر آئے تو کسی قسم کی بدگمانی نہ کرنا چاہیئے ۔ ان اللہ والوں کا دل حب دنیا سے بالکل خالی ہوتا ہے ۔
Post a Comment