استنجا کرنے کا بیان
بیت الخلا میں جانے
سے پہلے انگوٹھی ، تعویذ وغیرہ اتار دے جس میں قرآن پاک کی آیات لکھی ہوئی ہو یا
اللہ تعالیٰ کے اسماء ہوں ۔
بیت الخلا میں داخل
ہونے کے وقت یہ دعا پڑھے :
"اللّٰھُمَّ اِنِّیْ
اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ ".
’’اے اللہ ! میں تیری
پناہ چاہتا ہوں خبیث جنوں سے مرد ہوں یا عورت ‘‘۔
بیت الخلا میں داخل
ہوتے وقت پہلے اُلٹا پاؤں اندر رکھے اور نکلنے کے وقت پہلے سیدھا پاؤں باہر رکھے
اور نکلتے وقت یہ دعا پڑھے ۔
"اَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِيْ
أذْهَبَ عَنِّي الْأَذَىٰ وَعَافَانِي".
’’ سب تعریفیں اللہ
ہی کے لئے ہیں جس نے مجھ سے ایذا دینے والی چیز دور کی اور مجھے چین دیا ‘‘ ۔
(الفِقْهُ
الإسلاميُّ وأدلَّتُهُ ،البَابُ الأوَّل: الطَّهارات ، خامساً ـ آداب قضاء الحاجة
، ج : 1 ، ص : 308 ،الناشر : دار الفكر - سوريَّة – دمشق )
مسئلہ :۔
اول پیشاب کی جگہ کو
دھوئے پھر پائخانہ کی جگہ کو ۔
مسئلہ :۔
پانی سے استنجا کرنا
، اگر روزہ نہ ہو تو پائخانہ کی جگہ کو نیچے زور دے کر کشادہ کرے صفائی کرنے میں
زیادتی کرے ۔
تنبیہ :۔
اکثر عورتیں کٹورے یا
کسی کھلے ہوئے برتن میں پانی اٹھاتی ہیں اور برتن کو دہ در دہ سمجھ کر بچوں کی
نجاست اور اپنے ہاتھ مونھ اس پانی سے دہوتی ہیں ۔ خبردار ! وہ پانی پلید (ناپاک )
ہے ۔ بدن یا کپڑوں یا جس جگہ پر وہ پانی لگے تو وہ جگہ ناپاک ہوجائے گی ۔ اگرچہ اس
برتن میں نیا پانی ڈالا ہو ، کیونکہ اس میں پہلے والے پانی کا کچھ حصے یا قطرے بچے
ہوئے ہوتے ہیں ، اس وجہ سے پانی ڈھکے ہوئے برتن میں اٹھانا چاہئیے اور اس میں ہاتھ
نہیں ڈالنے چاہئیے ۔
Post a Comment