آب زمزم جدید تحقیق

علامہ عزیر بخاری


حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ جب انہوں نے حج کیا اورآب زم زم پر آئے تویوں دعاکی۔''اے پروردگار ! ابن الموالی کو ابن المنکدر نے بتایا اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سناکہ آپ ﷺ نے فرمایا بے شک زم زم کا پانی جس غرض سے بھی پیاجائے مفید ہوگا۔میں اسے ان اصحاب کے کہنے پر پی کر تیری رحمت کا طلب گار ہوں''

زمزم  کے پانی کی فضيلت میں کئی ایک احادیث ہيں :

زمزم اسی چيزکے لیے ہے جس کے لیے اسے نوش کیا جائے (سنن ابن ماجۃ حدیث نمبر ( 3062 )

زمزم وہ عظیم چشمہ ہے جوجبریل امین علیہ السلام کے پرمارنے سے نکلا (صحیح بخاری حدیث نمبر 3364 )

 زمین پرسب سے اچھا پانی زمزم ہے جو کھانوں میں ایک کھانا اور بیماریوں سے باعث شفا ہے (صحیح الجامع حدیث نمبر : 3302 )۔

حضرت امام ابن القیم رحمہ اللہ تعالیٰ نے کہا کہ میں نے ذاتی مشاہدہ کیا ہے کہ زم زم پینے سے پیٹ میں پانی کے مرض سے شفایاب ہوا۔میرا چشم دید واقعہ ہے کہ اس کے علاوہ بڑی اذیت ناک بیماریوں کے مرض اللہ کے فضل سے زم زم پی کر شفایاب ہوئے۔

زم زم کے ہمہ گیر فوائد

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ زم زم کا پانی جس نیت اور ارادے سے پیاجائے۔اللہ تعالیٰ اسے پوراکردے گا۔مسلمانوں کے لئے مزید کسی دلائل و براہین کے بغیر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کو بغیر چوں چراں قبول کرلینا بہترہے۔کیوں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر بات سچی ہے آپ کا ہر ارشاد درست ہے۔گویا حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ والی روایت کا مفہوم کچھ اس طرح ہے کہ اگر بیمار انسان مرض سے نجات کے لئے ،پیاسا تسکین پیاس کے لئے،بھوکا احساس بھوک کی دوری کے لئے،غم زدہد درنج و ملال سے کنارہ کشی کے لئے، اورمحتاج حاجت روائی کے لئے اللہ پر یقین رکھتے ہوئے زم زم کا پانی خوب سیر ہوکر پئے گا اللہ رب العزت اس کی خواہش کوپوراکردے گا۔

تو اس سلسلے میں حضرت امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ ،حضرت عبداللہ بن مبارک ،حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ہیں کہ ہم نے جس غرض کے لئے زم زم پیا اللہ تعالیٰ نے مراد پوری کی۔انہی خصوصیات اور منافع کو سامنے رکھتے ہوئے ایک شاعر نے بھی لب کشائی کچھ اس طرح فرمائی ہے۔

''دوسرے شہروں کی نہریں اپنی روانی کے لئے بابرکت ہیں لیکن زم زم کا پانی اپنی شیرینی ،مٹھاس، نمکینی اور ملاحت کے لئے مخصوص ہے''۔

آب زم زم کی خصوصیات اور اس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین کی روشنی میں جدید محققین نے آب زم زم شریف کا تجزیہ کیا،تاکہ اس کے مسکن پیاس مغذی اور شفائی تاثیرات کا سربستہ راز افشاں ہوسکے چنانچہ سب سے پہلے یہ اہم کارنامہ ایک مصری ڈاکٹر نے سرانجام دیا اس کے مطابق آب زم زم شریف میں بے شمار طبی فوائد ہیں مضمرہیں۔

جاپان کے مایہ ناز سائنسدان ڈاکٹر مساروایمو نے انکشاف کیا ہے کہ آب زم زم میں کچھ ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو اس کے سوا دنیا کے کسی پانی میں موجود نہیں ۔انہون نے نینونامی ٹیکنالوجی کی مدد سے آب زم زم پر متعدد تحقیقیں کی ہیں۔جن کی مدد سے انہیں معلوم ہواکہ آب زم زم کا ایک قطرہ عام پانی کے ایک ہزار قطروں میں شامل کردیا جائے تو عام پانی میں بھی وہی خصوصیات پیداہوجاتی ہیں۔

ڈاکٹر ایمو جاپان میں انسٹی ٹیوٹ برائے تحقیق کے سربراہ ہیں انہوں نے اپنے ایک لیکچر میں کہا کہ جاپان میں انہیں ایک عرب باشندے سے  زم زم کا پانی ملا جس پر انہوں نے متعدد تحقیقیں کی ۔جس سے معلوم ہوا کہ زم زم کے ایک قطرے کا بلور(ایک چمکدار معدنی جوہر)وہ انفرادیت رکھتاہے ،جودیگر کسی پانی کے قطرے کے بلورسے مشابہت نہیں رکھتا۔انہوں نے لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے سے معلوم کیا ہے کہ آب زم زم کے خواص کو کسی طرح تبدیل کرنا ممکن نہیں ہے۔اس کی اصل وجہ سائنس جاننے سے قاصرہے۔زمزم کی ری سائکلنگ کرنے کے بعد بھی اس کے بلور میں تبدیلی نہیں پائی گئی ۔

چاپانی سائنسدان نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کھانے پینے اور ہر کام سے پہلے ''بسم اللہ''پڑھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جس پانی سے پہلے ''بسم اللہ''پڑھی جائے اس میں عجیب قسم کی تبدیلی وقوع پذیر ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانی میں قدرت نے عجیب قسم کی صلاحیتیں رکھی ہیں۔پانی میں قوت سماعت،احساس ،یادداشت اور ماحول سے متاثرہونے کی صلاحیت ہے۔پانی ماحول کے منفی اور مثبت اثرات قبول کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔

ڈاکٹر ایمونے کہاکہ کرہ ارضی کی تمام وہ مخلوقات خواہ وہ بظاہر جمادات ہی کیوں نہ ہوں ان میں ماحول کااثر قبول کرنے کی صلاحیت ہے۔کائنات کا ہر ذررہ شعور رکھتاہے اور اسی شعور کے نتیجے میں وہ اپنے خالق کی تسبیح میں مصروف ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post