چہل احادیث مبارکہ
من حفظ
على أمتي أربعين حديثًا من أمر دينها بعثه الله في زمرة الفقهاء(شعب الإیمان للبيهقي، باب في طلب العلم، فضل
العلم وشرفه : ۲/ ۲۷۰،دار الکتب العلمیة ، بیروت)
جس شخص
نے میری امت کی حفاظت کی خاطر دین کے معاملے میں چالیس احادیث حفظ کیں' اللہ تعالیٰ
اسے قیامت کے روز فقہاء ( علماء) کے گروہ میں سے اٹھائے گا۔
1۔ اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ۔ (بخاری
و مسلم)
سارے عمل نیت سے ہیں۔
2۔ اِذَا لَمْ تَسْتَحْىِْ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ۔ (بخاری و مسلم)
جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہے کرو۔
3۔ لَا يَرْحَمُ اللهُ مَنْ لَّا يَرْحَمُ النَّاسَ۔ (بخاری و مسلم)
اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہ
کرے۔
4۔ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَتَّاتٌ۔( بخاری و مسلم)
چغل خور جنت میں نہ جائے گا۔
5۔ لَا يَدْخُلُ الَجَنَّةَ قَاطِعٌ۔ (بخاری و مسلم)
رشتہ قطع کرنے والا جنت میں نہ جائے گا۔
6۔ اَلظُّلْمُ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔ (بخاری و مسلم)
ظلم قیامت کے روز اندھیروں کی صورت میں ہوگا۔
7۔ كُلُّ مَعرُوفٍ صَدقَة(بخاری و مسلم)
ہر نیک کام صدقہ
ہے
8۔ اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِهٖ وَ يَدَهٖ۔
(بخاری و مسلم)
مسلمان تو وہی ہے جس کی زبان اور ہاتھ کی ایزا سے مسلمان
محفوظ رہے۔
9۔ مَنْ يُّحْرَمِ الرِّفْقَ يُحْرَمُ الْخَيْرَ كُلَّہ‘۔ (مسلم)
جو شخص نرم عادت سے محروم رہا، وہ ساری بھلائی سے محروم
رہا۔
10۔ لَيْسَ الشَّدِيْدُ بِالصُّرْعَةِ اِنَّمَا الشَّدِيْدُ الَّذِىْ
يَمْلِكُ نَفْسَه‘ عِنْدَ الْغَضَبِ۔ (بخاری و مسلم)
پہلوان وہ شخص نہیں جو لوگوں کو پچھاڑ دے، بلکہ پہلوان وہی
شخص ہے جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھے۔
11۔ حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَی المُسْلِمِ خَمْسٌ رَدُّ السَّلَامِ وَ عِيَادَةُ
الْمَرِيْضِ وَ اِتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ وَ اِجَابَةُ الدَّعْوَةِ وَ تَشْمِيْتُ الْعَاطِسِ۔
(بخاری و مسلم، ترغیب)
مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں۔ سلام کا جواب دینا، مریض
کی مزاج پرسی کرنا۔جنازے کے ساتھ جانا، اس کی دعوت قبول کرنا، چھینک کا جواب (یَرْحَمُکَ
اللّٰہ) دینا۔
12۔ اَحَبُّ الْاَعْمَالِ اِلَى اللهِ اَدْوَمُهَا وَاِنْ قَلَّ۔ (بخاری
و مسلم)
اللہ کے نزدیک سب عملوں میں وہ محبوب ہے جو دائمی ہو اگرچہ
تھوڑا ہو۔
13۔ اِنَّ مِنْ اَحَبِّكُمْ اِلَىَّ اَحْسَنُكُمْ اَخْلَاقًا۔ (بخاری و مسلم)
تم میں سے وہ شخص میرے نزدیک زیادہ محبوب ہے جو زیادہ خلیق
ہیں۔
14۔ لَا يَحِلُّ لِمُؤْمِنِ اَنْ يُّهْجُرَ اَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ۔
(بخاری و مسلم)
مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ تین دن سے زیادہ اپنے مسلمان
بھائی سے قطع تعلق رکھے۔
15۔ اَلْغِنٰى غِنَى النَّفْسُ۔ (بخاری و مسلم)
حقیقی غناء دل کا غنا ہوتا ہے۔
16۔ كَفٰى بِالْمَرْءِ كِذْبًا اَنْ يُحَدِّثَ بِكُلِّ مَاسَمِعَ۔ (مسلم، مشکوٰۃ)
انسان کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ جو بات سنے
(بغیر تحقیق کے) لوگوں سے بیان کرنا شروع کر دے۔
17۔ لَا يُلْدَغُ الْمَرْءُ مِنْ جُحْرٍ وَّاحِدٍ مَّرَّتَيْنِ۔ (بخاری
و مسلم)
انسان کو ایک ہی سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جا سکتا۔
18۔ مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔ (بخاری
و مسلم)
جو کسی مسلمان کے عیب چھپائے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے روز
اس کے عیب چھپائے گا۔
19۔ لا تَحقِرَنَّ شَیئاً مِّنَ المَعرُوف (مسلم)
کسی بھی نیکی کو
حقیر نہ سمجھو
20۔
لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتّٰى يُحِبَّ لِاَخِيْهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهٖ۔ (بخاری و مسلم)
کوئی بندہ اس وقت تک پورا مسلمان نہیں ہو سکتا جب تک اپنے
بھائی کے لیے وہی پسند نہکرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔
21۔ اَلطَّهُوْرُ شَطْرُ الْاِيْمَانِ۔ (مسلم)
پاک رہنا آدھا ایمان ہے۔
22۔ لَا تَقَاطَعُوْا وَلَا تَدَابَرُوْا وَلَا تَبَاغَضُوْا وَلَا تَحَاسَدُوْا
وَ كُوْنُوْ عِبَادَ اللهِ اِخْوَانًا۔ (بخاری)
آپس میں قطع تعلق نہ کرو اور ایک دوسرے کے درپے نہ ہو اور
آپس میں بغض نہ رکھو اورحسد نہ رکھو اور اے اللہ کے بندو سب بھائی ہو کر رہو۔
23۔ قَدْ اَفْلَحَ مَنْ اَسْلَمَ وَ رُزِقَ كَفَافًا وَّ قَنَّعَهُ اللهُ
بِمَا اٰتَاهُ۔ (مسلم)
وہ شخص کامیاب ہے جو اسلام لایا اور جس کو بقدر کفایت رزق
مل گیا اور اللہ تعالیٰ نے اسکو اپنی روزی پر قناعت دے دی۔
24۔ اَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَّوْمَ الْقِيٰمَةِ الْمُصَوِّرُوْنَ۔
(بخاری و مسلم)
سب سے سخت عذاب میں قیامت کے روز تصویر بنانے والے ہوں گے۔
25۔ اَلْمُسْلِمُ اَخُو الْمُسْلِمِ۔ (مسلم)
مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے۔
26۔ اَبْغَضُ الرِّجَالِ عِنْدَ اللهِ الْاَ لَدُّ الْخَصِمُ۔ (بخاری
و مسلم)
اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ مبغوض جھگڑالو آدمی ہے۔
27۔ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ لَّا يَأْمَنُ جَارُه‘ بِوَائِقَه‘۔
(مسلم)
وہ شخص جنت میں نہ جائے گا جس کا پڑوسی اس کی ایزاؤں سے
محفوظ نہ رہے۔
28۔ مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِّنْ كُرَبِ الدُّنْيَا نَفَّسَ
اللهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيٰمَةِ وَ مَنْ يَّسَّرَ عَلٰى مُعْسِرٍ
يَّسَّرَ اللهُ عَلَيْهِ فِى الدُّنْيَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ
اللهُ فِى الدُّنْيَا وَ الْاٰخِرَةِ وَاللهُ فِىْ عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ الْعَبْدُ
فِىْ عَوْنِ اَخِيْهِ۔ (مسلم )
جو شخص کسی مسلمان کو دنیاوی مصیبت سے چھڑائے، اللہ تعالیٰ
اس کو قیامت کی مصیبتوں سے چھڑاوے گا اور جو شخص کسی مفلس غریب پر (معاملے میں) آسانی
کرے، اللہ تعالیٰ اس پر دنیا و آخرت میں آسانی کرے گا اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ
پوشی کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کرے گا اور جب تک بندہ اپنے مسلمان بھائی
کی مدد میں لگا رہتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی مدد میں لگا رہتا ہے۔
29۔ لاَ يَدْخُلُ الْجَنّةَ
قَاطِعُ رَحِمٍ(صحیح مسلم)
رشتہ توڑنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا۔
30۔ أَکْمَلُ الْمُؤْمِنِيْنَ إِيْمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا وَخِيَارُکُمْ
خِيَارُکُمْ لِنِسَائِهِمْ.(سنن الترمذی)
مومنوں میں سے کامل ترین ایمان اس کا ہے جو ان میں سے بہترین
اخلاق کا مالک ہے اور تم میں سے بہترین اشخاص وہ ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ حسن سلوک
کرنے والے ہیں۔
31۔ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّي أَکُوْنَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ
وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِيْنَ.(متفق
علیہ)
تم میں سے کوئی مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اسے اُس
کے والد (یعنی والدین)، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے محبوب تر نہ ہو جاؤں۔
32۔ مَنْ أَحَبَّ
ِللهِ، وَأَبْغَضً ِللهِ، وَأَعْطَى للهِ، وَمَنَعَ ِللهِ، فَقَدِ اسْتَکْمَلَ الإِيْمَانَ.(سنن ابی داؤد)
جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے لئے محبت کی، اللہ تعالیٰ کے لئے
عداوت رکھی، اللہ تعالیٰ کے لئے دیا اور اللہ تعالیٰ کے لئے دینے سے ہاتھ روک لیا پس
اس نے اپنا ایمان مکمل کر لیا ہے۔
33۔ إِنَّ مِنْ أَکْمَلِ الْمُؤْمِنِيْنَ إِيْمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا
وَأَلْطَفُهُمْ بِأَهْلِهِ.(سنن الترمذی)
مومنوں میں سے کامل ترین مومن وہ ہے جو بہترین اخلاق کا
مالک ہے۔ اور اپنے اہل و عیال کے ساتھ انتہائی نرم ہے۔
34۔ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ
بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يُؤْذِ جَارَهُ، وَمَنْ کَانْ يُؤْمِنُ بِاللهِ
وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُکْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ
الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ.(صحیح البخاری)
جو اللہ عزوجل پر اور روزِ قیامت پر ایمان رکھتا ہے اپنے
ہمسائے کو نہ ستائے، اور جو اللہ عزوجل اور روزِ قیامت پر ایمان رکھتا ہے اپنے مہمان
کی عزت کرے، اور جو اللہ عزوجل اور روزِ قیامت پر ایمان رکھتا ہے منہ سے اچھی بات نکالے
یا خاموش رہے۔
35۔ إِنَّ الْمُؤْمِنَ
لَيُدْرِکُ بِحُسْنِ خُلُقِهِ دَرَجَةَ الصَّائِمِ الْقَائِمِ.(سنن ابی داؤد)
یقیناً مومن حسنِ اخلاق کے ذریعے دن کو روزہ رکھنے والے
اور راتوں کو قیام کرنے والے کا درجہ حاصل کر لیتا ہے۔
36۔ الإِيْمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُوْنَ شُعْبَةً، فَأَفْضَلُهَا: قَوْلُ
لَا إِلَهَ اِلَّا اللهُ، وَأَدْنَاهَا : إِمَاطَةُ الْأَذَي عَنِ الطَّرِيْقِ، وَالْحَيَاءُ
شُعْبَةٌ مِنَ الإِيْمَانِ.)متفق علیہ(
ایمان کی ستر سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں جن میں سب سے افضل
لا الہ الا اللہ (یعنی وحدانیتِ الٰہی) کا اقرار کرنا ہے اور ان میں سب سے نچلا درجہ
کسی تکلیف دہ چیز کا راستے سے دور کر دینا ہے، اور حیاء بھی ایمان کی ایک (اہم) شاخ
ہے۔
رب کی رضا والد کی رضا میں ہے اور رب کی ناراضگی والد کی
ناراضگی میں ہے۔
38۔ مَن لَم یَشکُرِ النَّاسَ لَم یَشکُر اللّٰہ(مشکوٰۃ)
جو شخص لوگوں کا
شکر گزار نھیں ھوتا وہ اللّٰہ کا بھی شکر گزار نھیں ھوتا
39۔ اَلتّائِبُ مِنَ الذّنبِ کَمَن لا ذنبَ لَہ(سنن ابن ماجہ)
گناہوں سے توبہ
کرنے والا اس شخص کیطرح ھے جس نے گناہ کئے ھی نہ ھو
40۔ كُنْ فِى الدُّنْيَا
كَأَنَّكَ غَرِيْبٌ اَوْ عَابِرُ سَبِيْلٍ۔ (بخاری)
دنیا میں ایسے رہو جیسے کوئی مسافر یا رہ گزر رہتا ہے۔
ماشاء اللہ
ReplyDeleteبہت اعلی اور بہت خوب
محبوب عالم
Post a Comment