جھوٹ
جھوٹ کی مذمت اور اس کے نقصانات سے متعلق
کئی آیت و روایات موجود ہیں ۔
جھوٹ بہتان باندھنے والا مومن نہیں ہوتا
سورۃ النحل میں ارشاد ہے : اِنَّمَا
يَفْتَـرِى الْكَذِبَ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَاذِبُوْنَ (نحل ۱۶: آیت نمبر۱۰۵)
"جھوٹ
بہتان تو بس وہی لوگ باندھا کرتے ہیں جو خدا کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے۔"
یعنی اللہ پر جو جھوٹ باندھتا ہے وہ موٴمن نہیں ہوتا اور جو مومن ہوتا ہے وہ جھوٹ
نہیں بولتا ۔جیسا کہ اس آیت میں ہے " جھوٹ، بہتان وہی لوگ باندھتے ہیں
جو خدا کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے "۔ ظاہر ہے خدا کی آیتوں پر ایمان نہ
رکھنے والاشخص موٴمن نہیں ہوسکتا۔
سورہ زُمر میں ارشاد ہے: اِنَّ
اللّـٰهَ لَا يَـهْدِىْ مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ (مومن ۴۰: آیت نمبر ۲۸)
بے شک اللہ اس کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے
بڑھنے والا بڑا جھوٹا ہے۔
جھوٹا شخص اللہ تعالیٰ کی لعنت کا مستحق ہے
جھوٹا شخص اللہ تعالیٰ کی لعنت کا مستحق ہے
اور اللہ تعالیٰ اس سے غضب ناک رہتا ہے۔
ثُـمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَّعْنَتَ
اللّـٰهِ عَلَى الْكَاذِبِيْنَ (آ لِ عمران ۳: آیت
نمبر ۶۱)
پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان
پر جو جھوٹے ہوں۔
وَالْخَامِسَةُ اَنَّ لَعْنَتَ اللّـٰهِ
عَلَيْهِ اِنْ كَانَ مِنَ الْكَاذِبِيْنَ (نور ۲۴: آیت نمبر ۷)
اور پانچویں
مرتبہ یہ کہے کہ اس پر اللہ کی لعنت ہو اگر وہ جھوٹا ہے۔
جھوٹ فسق ہے(جھوٹ اثم اور گناہ ہے)
سورہ حجرات میں جھوٹے کو فاسق کہاگیا ہے۔ اِنْ
جَآءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُـوٓا (حجرات ۴۹: آیت نمبر ۶)
اگر تمھارے پاس کوئی جھوٹا آدمی کوئی خبر
لے کر آئے تو خوب تحقیق کرلیا کرو۔" اس آیت میں ولید کو فاسق یعنی جھوٹا قرار
دیاگیا ہے۔
قَوْلَ الزُّوْر" سے مُراد
وَاجْتَنِبُوْا قَوْلَ الزُّوْرِ (حج ۲۲: آیت ۳۰) اور
لغو باتوں سے بھی بچو ۔" یہاں قَوَْلَ الزُّوْر یالغو باتوں سے مُراد جھوٹ
ہے۔
احادیث مبارکہ
لَا
يَزَالُ الْعَبْدُ يَكْذِبُ، وَتُنْكَتُ فِي قَلْبِهِ نُكْتَةٌ سَوْدَاءُ حَتَّى
يَسْوَدَّ قَلْبُهُ كُلُّهُ، فَيُكْتَبَ عِنْدَ اللَّهِ مِنَ الْكَاذِبِينَ
"اور
آدمی مسلسل جھوٹ بولتا ہے یہاں تک کہ اس کے قلب پر ایک سیاہ نکتہ لگتا رہتاہے یہاں
تک کہ اس کا پورا دل کالا ہوجاتاہے۔ پس اللہ تعالیٰ کے یہاں اسے جھوٹوں میں لکھ
دیا جاتاہے۔"(موطأ الإمام مالك ، رقم الحدیث18)
حَدَّثَنَا
أَبُو بَرْزَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
يَقُولُ:أَلَا إِنَّ الْكَذِبَ يُسَوِّدُ الْوَجْهَ، وَالنَّمِيمَةَ عَذَابُ
الْقَبْرِ
میں نے
حضور ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا خبردار بے شک جھوٹ چہرہ سیاہ کردیتاہے اور چغلی
باعث عذاب قبر ہے۔(مسند أبي يعلى ،أبو يعلى أحمد بن علي التميمي،
الموصلي (المتوفى: 307هـ) رقم الحدیث 7440،ص:435)
Post a Comment