سب کچھ مانگ لیا محبت مانگ کر

عباسی خلیفہ منصور کے ایک وزیر کی عجیب خواہش

کہاجاتا ہے  عباسی خلیفہ منصور کا ایک وزیرربیع بہت عقل و دانش والاتھا۔ وہ کبھی منصور سے اپنی ذات کے لئے سوال نہیں کرتا تھا۔ منصور نے بھی اس کی یہ عادت محسوس کی۔ منصور نے ایک دن  ربیع کو بلایا اور کہا ۔اے ربیع مجھ جیسے انسان سے اپنی ضروریات بیان کرنے میں تنگی کرتے ہو۔ تو کہنے لگااے امیر المومنین میں نے سوال کرنا اس لیئے نہیں چھوڑا ہے کہ میں نے اپنی ضروریات کے لیے آپ کے علاوہ کوئی اور جگہ پالی ہے لیکن ایک تو آپ کے احسانات بے شمار ہیں اور دوسرا  میں مائل بہ تخفیف  یعنی زیادہ تکلیف نہیں دینا چاہتا ۔

منصور نے ربیع سے کہا میرے سامنے بلا کسی ہچکچاہٹ بیان کرو جو بھی تمہاری خواہش ہو ۔

ربیع نے ٹالنے کی کوشش کی لیکن جب منصور نے اصرار کیا تو ربیع نے  میری حاحبت یہ ہے کہ آپ میرے بیٹے فضل سے محبت کرنے لگیں۔ منصور نے وزیر سے کہا یہ کیسی خواہش ہے؟ محبت نصیب کی بات ہے  اورمحبت پہلے پہل نہیں ہو جایا کرتی۔ ہاں وہ اسباب سے ہوا کرتی ہے۔

 وزیر نے کہا آپ کے لیے اللہ تعالیٰ نے محبت کی طرف راہ نکال دی ہے۔ امیر نے کہا وہ کیا ہے۔ وزیر نے کہا آپ اس پر انعام کریں۔ جب آپ اس پر انعام کریں گے تو میرابیٹا آپ سے محبت کرے گا جب بیٹا آپ کو چاہے گا تو آپ بھی اس کو چاہیں گے۔ اس طرف دوطرفہ محبت بڑھتی جائے گی۔

یہ سن کر منصور مسکرایا اور اس نے تعجب سے کہاکہ تونے اپنے بیٹے کو میرے لئے محبوب بنادیا۔ لیکن اس سے پہلے کہ کچھ واقع ہو یہ بتاؤ کہ تو نے تخت و تاج، جاہ منصب، سیم و زر سب چیزوں کو چھوڑ کر محبت ہی کو کیوں اختیار کیا۔ وزیر نے کہا اے امیرالمومنین اس لیے کہ جب آپ  اس سے محبت کریں  گے  تو اس کےچھوٹی اچھائیاں اوربھلائی کے کام  آپ کے نزدیک بڑے معلوم ہوں گے اور اس کی بڑی برائیاں آپ کے  نزدیک چھوٹی معلوم ہوں گی۔ اس کی ضرورتیں آپ کے یہاں پوری ہوں گی اور اس کے گناہ آپ کے نزدیک قابل  بخشش ہوں گے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post