ولادت: حضرت سید مہر علی شاہ گولڑہ شریف میں 14 اپریل 1859ء بمطابق 1 رمضان 1275ھ کو پیدا ہوئے۔
حسب ونسب:آپ کے و ا لد سید نذر دین شا ہ ابن سید غلا م شا ہ ابن سید رو شن دین شا ہ ہیں جبکہ آپ کی وا لدہ محتر مہ کا نا م معصومہ موصو فہ بنت پیر سید بہا در شا ہ ہے۔ آپ کا سلسلہ نسب 25وا سطو ں سے سید نا شیخ عبدا لقا در جیلا نی سے اور 36 وا سطو ں سے سیدنا امام حسن ﷜ سے جا ملتا ہے۔
ابتدائی تعلیم:آپ نے صرف چار برس کی عمر میں ناظرہ قرآن پڑھنا شروع کر دیا۔ آپ کی قو ت حا فظہ کا یہ عالم تھا کہ قرآن مجید کا سبق روزا نہ آپ حفظ کر کے سنا دیا کر تے تھے۔ جب قرآن حکیم نا ظر ہ مکمل کیا ،اس وقت آپ کو مکمل قرآ ن مجید حفظ ہوچکا تھا۔
مزید تعلیم :عر بی، فا رسی اور صر ف ونحو کی تعلیم مو لا نا محی الدین سے حاصل کی اورمزید تعلیم کے لیے مو لا نا محمد شفیع قریشی کے درس گا ہ میں دا خل ہو ئے ۔    آپ تدریجاً تعلیم کے مراحل طے کرتے رہے۔مولاناسلطان محمود انگوی ، مولانا لطف اللہ علیگڑھی اورمولانا احمد علی محدث سہارنپوری ایسے مشاہیر عصر کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کرتے رہے۔
آپ مزید اعلیٰ تعلیم کے لئے علیگڑھ تشریف لے گئے۔ جہاں آپ  تقریبا دوڈھائی برس  تعلیم و تعلم میں مصروف رہے۔
خدمات عالیہ:
درس  وتدریس: آپ صرف ونحو،فقہ و منطق،قرآن و حدیث اور فتوحات وفصوص اورمثنوی کی تدریس فرماتے اور یہ اسباق باقاعدہ ہوتے۔
شاعری:   آپ کے فارسی کلام میں جامی وحافظ سعدی وخسرو کاآہنگ نمایاں ہے۔اردو کلام میں خواجہ میر درد کی چھاپ ہے اور پنجابی کلام آج بھی دلوں کو حرارتِ روحانی اورکیف ووجدان کی دولت عطاکرتاہے۔
رد قادیانیت:
اعلیٰ حضرت مجدد گولڑوی کا سب سے نمایاں کارنامہ قادیانیت کا رد ہے ۔آپ نے قادیانیت کی تردید اور عقیدہ ختم نبوہ کے تحفظ کی خاطر سب سے پہلا مرکز گولڑا میں قائم کیا اور علماء کی ایک جماعت کو دلائل وبراہین سے مسلح کردیا۔
بیعت و خلافت:پیر سید مہر علی شاہ سلسلہ چشتیہ نظا میہ سلیما نیہ میں شمس الدین سیا لو ی سلیما نی کے دست پر بیعت ہو ئے اور خلافت سے نواز ا۔
سیرت و خصائص:وہ ایک عظیم رہنما، ولی اللہ، حنفی عالم اور قادیانی مرزائی فرقے کے سخت مخالف مانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کئی کتابیں خاص طور غیر راسخ العقیدہ اور مرزائی فرقے کے رد میں "سیفِ چشتیائی" لکھی۔
تصانیف: تحقيق الحق فی كلمۃ الحق،شمس الہدایہ،سيف چشتيائى،اعلا كلمۃ اللہ وما اهل بہ لغير اللہ،الفتوحات الصمديہ،تصفية ما بين سنی والشيعہ،فتاوی مہریہ،ملفوظات مہر علی شاہ۔
وصال:منگل کے دن 29 صفرالمظفر1356ھ بمطابق 11 مئی1937ءکو آپ کاوصال ہوا۔ آپ کا مزار شریف گولڑہ شریف،اسلام آباد میں مرکزِ انوار وتجلیات ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post