تسمیہ خوانی اورہدیہ

 جب بچہ ساڑھے چار سال کا ہوجاتاہے تو اس کی رسم بسم اللہ ادا کرنے کے بعد گھر میں یا مکتب بھیج کرتعلیم کا آغاز کیا جاتا ہے۔لڑ کا ہو یا لڑکی عصر کے وقت اسے نہلا دھلاکرعمده پوشاک ، پھولوں کاہار، کانوں میں طرہ اور گلے میں بدھی  پہنا کر مسند پر بٹھا تے ہیں ۔پھر اس کے سامنے ایک چاندی کی تختی پر یا ٹکلیواں دار لال ریشمی  کاغذ جس پر بسم اللہ  اور اقرا باسم ربک الذی خلق کے الفاظ خوش خط تحریر ہوتے ہیں رکھا جاتا ہے۔ اب بچے کا ہونے والے استاد یا نانا، دا دا ،میں سے کوئی بزرگ بچے سے یہ عبارت پڑھواتا ہے۔ جب یہ اپنے ٹوٹے پھوٹے تلفظ میں ان الفاظ کو ادا کر دیتا ہے تو مبارک سلامت شروع ہوجاتی ہے ۔حسب توفیق اس روز لوگ خوشی مناتے ہیں اور رشتہ داروں عزیز کی دعوت کی جاتی ہے۔

اس کے بعد لڑ کا  ہو یا لڑکی ، گھر میں یا مکتب میں قرآن شریف کی تعلیم شروع ہوجاتی ہے ۔جب بچہ قران پاک ختم کر لیتا ہے تو ایک دن مقر رکر کے مکتب کے بچوں اور استاد کو مدعو کیا جاتا ہے ۔ اس موقع پر استاد ایک مخصوص نظم اپنے شاگردا در تمام شاگردوں سے پڑھواکر رسم ادا کرتا ہے۔

استاد کو اس کا حق اور بچوں کو مٹھائی تقسیم کی جاتی ہے۔( رسمیں اور تقریبیں،مظفر حسین شمیم، اردواکیڈمی سندھ،ص 56)

جب بچہ تھوڑا بڑا ہوتا ہے تو  مسلمان گھرانوں میں قرآن مجید شروع کرنے کی تقریب منعقد کی جاتی ہے ۔ اس کو ’’رسم بسم اللہ‘‘ کہا جاتاہے۔  ویسے تو اس کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے لیکن زیادہ تر چار سال چار ماہ چار دن کی عمر میں تقریبِِ بِسْمِ اللہ  ادا کی جاتی ہے ۔اوراسرسم خیر کو بہت ہی اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
بسم الله الرحمن الرحيم

رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي ۔ وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي ۔ وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي۔ يَفْقَهُوا قَوْلِي۔(سورۃ طٰہ :آیت 25 سے 28)
اے میرے رب میرا سینہ کھول دے ۔ اورمیرا کام آسان کر ۔ اور میری زبان سے گرہ کھول دے۔ کہ میری بات سمجھ لیں۔
رَبِّی یَسِّرْ وَلَا تُعَسِّرْ وَتَمِّمْ بِالْخَیْر وَبِكَ نَسْتَعِیْنَ،یَا فَتَّاح یَا فَتَّاح یَا فَتَّاح
اے اللہ! میرے لیے کام آسان بنا اور مجھے مشکلات میں نہ ڈال اور میرا خاتمہ بالخیر کرنا اور میں تجھ سے مدد مانگتا ہوں۔

اَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ(١)الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ (٢) مٰلِکِ يَوْمِ الدِّيْنِ(٣) اِيَّاکَ نَعْبُدُ وَاِيَّاکَ نَسْتَعِيْنُ (٤) اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيْمَ (٥) صِرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ (٦) غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَاالضَّآلِّيْنَ (٧ )
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ ( 1 ) خَلَقَ الْإِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ ( 2 ) اقْرَأْ وَرَبُّكَ الْأَكْرَمُ (3)  الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ ( 4 ) عَلَّمَ الْإِنسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ ( 5)
اپنے پروردگار کا نام لے کر پڑھو جس نے (عالم کو) پیدا کیا،جس نے انسان کو خون کی پھٹکی سے بنایا،پڑھو اور تمہارا پروردگار بڑا کریم ہے،جس نے قلم کے ذریعے سے علم سکھایا،اور انسان کو وہ باتیں سکھائیں جس کا اس کو علم نہ تھا۔
اور اس کے اختتام پر بچے/بچی کے لئے دعا خیر و برکت ،علم و عمل میں اضافے کی دعائیں مانگی جاتی ہیں۔




Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post