ناریل کے طبی فوائد :
سو کھا(گری) ناریل گرم تر، کچا سرد و تر مثانہ و گردہ کی بیماری میں مفید ہے ۔ پیشاب کو صاف کرتا ہے،دل و دماغ کو قوت بخشتا ہے۔باہ کو حرکت دیتا ہے ۔ منی کو گاڑھا کرتا ہے حیض آور ہے۔ بادی کے نقائص میں مفید ہے۔ جسم کو موٹا کرتا ہے۔ کچا خاص طور پر مفید ہے ۔ ناریل قدرے قابض ہے ۔ بھاری ہے۔ کھانسی دمہ میں میں منع ہے ۔ ناریل کا پانی سردتر ہے ۔ فرحت بخش ہے۔ بھوک لگاتا ہے . پیاس کو مٹاتا ہے۔ منی کو پیدا کرتا ہے اور ہلکا ہے۔
ناریل کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے، جو دنیا کے گرم ساحلی علاقوں
میں پایا جاتا ہے۔ ناریل کو کھایا جاتا ہے اور اس کا تیل بھی نکالا جاتا ہے۔ یہ تیل
سر میں لگانے کے کام آتا ہے اور اس کو مٹھائیوں اور دیگر پکوانوں میں استعمال کیا جاتاہے۔
ناریل کے پتوں سے رسیاں بنائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس سے ٹوکریاں اور فرش پر بچھانے والی چٹائیاں بھی بنتی ہیں ۔ ناریل کی لکڑی سے بہت سی چیزیں بنتی ہیں۔
ناریل ہاتھیوں کو بھی بہت پسند ہے۔ جب ناریل پک جاتے ہیں تو ہاتھی ان درختوں کو اپنی سونڈ سے ہلاتے ہیں اور جب پکے ہوئے ناریل زمین پر گر جاتے ہیں تو اپنے پیروں سے تو ڑ کر اس کا پانی پیتے ہیں اورگری نکال کر کھاتے ہیں۔
ناریل کے درخت بہت اونچے ہوتے ہیں ، جس کی وجہ سے ایک عام آدمی اس سیدھے پیڑپر نہیں چڑھ سکتا، اس لیے جہاں ناریل
Post a Comment