تم ایسے شخص کی کمائی سے کیسے حسد کر سکتے ہو کہ جس کی مشقت میں تمہارے پسینے کا ایک قطرہ بھی شامل نہیں، اور پھر ایسے شخص سے تم کیسے حسد کر سکتے ہو کہ جسکو اس کے رب نے آزمائش کے طور پر یا انعام کے طور پر اپنی نعمتوں سے نوازا، اور پھر ایسے شخص کی کمائی سے تم کیسے حسد کر سکتے ہو کہ جس کے نصیب کے تم شریک نہیں نا اسے تمہارے نصیب سے کچھ چھین کر دیا گیا ہے۔

حسد ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کو نکما اور ناکارہ بنا دیتی ہے اور انسان اس سے بھی محروم ہو جاتا ہے جو اس کے نصیب میں لکھا ہوتا ہے، اس لئے کسی کو بھی نظر بھر کے دیکھنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لیں کہ اس کے پاس جو ہے کیا تم اس میں شریک ہو یا اس کے حقدار ہو اگر نہیں تو اسے دعا دو کہو ما شاء اللہ پھر دیکھو کیسے تمہارے نصیب کے دروازے کھلتے ہیں پھر دیکھنا اللہ تمہارے لئے کیسے کیسے اور کہاں کہاں سے اسباب پیدا کرتا ہے ۔مجرب و اکسیر عمل ہے کہ انسان جب بھی زندگی میں میں کسی کی کامیابی یا ترقی سے خوش ہوا  اللہ رب العزت  اسے بھی کامیابی اور ترقی  دیتا ہے اور جب بھی انسان کسی کی ترقی اور کامیابی سے حسدکرتا ہے تو اپنی کامیابی اور ترقی میں رکاوٹوں کے پہاڑ کھڑے کرلیتاہے ۔۔۔!

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post