اگر آنسو نہ ہوتے

حسن اکبر کمال

اگر شدت غم کا اظہار کرنے کو

اور زخم بھرنے کو

آنسو نہ ہوتے

تو شاید ہم انسان

بدن اپنے مجروح کر کے

لہو کے دمکتے ہوئے ، گرم قطرے

زمیں پر گراتے

کبھی اپنے سر

سنگ و دیوار سے پھوڑتے

 خود کو ہم زندہ کب چھوڑتے

 ہاں مگر یہ بھی ہے اک حقیقت

اگر دوسرے جانداروں کی صورت

 ہمیں بھی یہ نعمت ، یہ آنسو نہ ملتے

تو ممکن ہے احساس غم بھی نہ ملتا ۔


 


Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post