ننھے سپاہی

ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانے میں جنگ احد ایک مشہور لڑائی ہوئی ہے۔ اسلام کے دشمن ہزاروں کا لشکر لے کر مدینے پر حملہ کرنے کے لیے نکلے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ اسلام کو اور مسلمانوں کو دُنیا سے مٹا دیں گے۔ ہماری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب یہ خبر ہوئی تو فرمایا: "مسلمانوں سے کہہ دو کہ اسلامی فوج میں شامل ہو کر جہاد کے لیے تیار ہو جائیں ۔“ اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کا یہ حکم مدینے کے گھر گھر پہنچ گیا۔ جہاد کا نام سُن کر سب کے دلوں میں جوش پیدا ہو گیا۔ لڑکے، جوان، بوڑھے ، سب اپنا اپنا کام چھوڑ کر گھروں سے نکل پڑے۔ سب کے چہرے خوشی سے چمک رہے تھے۔ ہاں، تو تھوڑی دیر میں مدینے کی مسجد میں سب مسلمان جمع ہو گئے ۔ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے دیکھا تو اس میں بہت سے کم عمر لڑ کے بھی نظر آئے ۔ بہت خوش ہوئے فرمایا اللہ ان بچوں کی عمر میں برکت دے۔ یہی لڑکے بڑے ہو کر اسلام کا جھنڈا اونچارکھیں گے۔ ان میں جو سولہ سال سے کم عمر کے ہوں ، ان کو فوج میں شامل نہ کر و محبت اور شفقت سے سمجھا کر ان کو واپس بھیج دو۔“ ان میں رافع نام کا ایک لڑکا تھا۔ اس کی عمر کوئی تیرہ سال کی ہوگی ۔ وہ ایڑیاں اُٹھا کر کھڑا ہوگیا اس کے والدنے بھی اُس کی سفارش کی اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا ” میرا بیٹا تیر چلانا خوب جانتا ہے۔“ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے رافع کا شوق دیکھا اور اس کے باپ کی سفارش سنی تو اجازت دے دی۔یہ دیکھ کر ایک دوسرا لڑکا کھڑا ہو گیا اس کا نام سمرہ تھا۔ اُس نے ادب سے عرض کیا۔

یا رسول اللہ صلی الہ علیہ وآلہ وسلم میں رافع کوکئی بار پچھاڑ چکا ہوں ۔ سمرہ کی یہ بات سن کر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ  وسلم مسکرائے۔ فرمایا ' اچھا تم اب بھی رافع سے کشتی لڑو گے؟ عرض کیا " ہاں یارسول اللہ ﷺ میں اب بھی کشتی کے لیے تیار ہوں ۔“ اس کے بعد رافع اور سمرہ کی کشتی ہوئی۔ سمرہ نے رافع کو پچھاڑ دیا تو وہ بھی اسلامی فوج میں شامل کر لیے گئے ۔ اس طرح دونوں اسلامی فوج کے ساتھ مل کر دشمنوں سے لڑے اور نامورہوگئے ۔ آج تک ان کا نام اسلام کے جواں مردوں میں لیاجاتاہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post