ورتل قرآن ترتیلا

از قلم : محمد وجیہ اشرفی

 

قرآن کریم اللہ کی ایسی شاندار کتاب ہے کہ اس کے ہر ہر لفظ میں پوری کائنات بسی ہوئی ہے،۔

میرے مادر علمی کے بانی حضور قبلہ فضل الرحمان انصاری رح نے اپنی اک کتاب میں یوں بیان فرمایا کہ قران اپنا مقدمہ خود لڑتا ہے۔۔

میرے استاذ محترم اس کی تفصیل سمجھاتے ہوئے یہ ارشاد فرماتے کہ قرآن زندہ کتاب ہے اور زندوں کے لیے ہے۔ یہ اج بھی اپنے قاری کے تمام مسئلوں کا۔جواب دیتا ہے۔

ذکر کردہ اس آیت مبارکہ کی تلاوت کا  جب شرف حاصل ہوا تو اس کا ترجمہ پڑھا (قران ٹھہر ٹھہر کر پڑھو) ۔۔ سوال پیدا ہوا کہ جب قرآن اللہ کی اتنی عظیم کتاب ہے تو کیا اللہ نے اس آیت مبارکہ کے ذریعے محض اتنی ہلکی بات ارشاد فرمائی؟؟ 

بات ہضم نہ ہوئ۔۔ سوال مسلسل گردش کرتا رہا کہ اس آیت سے اللہ کا مقصد کیا ہے۔

اپنے استاد کی رہنمائی کے زیرِ سایہ اس آیت پر غور کیا تو اس سے پردہ کچھ یوں اٹھا کہ اللہ نے ارشاد فرمایا کہ ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔ کیا مطلب۔۔؟؟ اک آیت کو پڑھ کر رک جاؤ ، سانس لو ، پھر اگے پڑھو؟؟  اس طرح تو قاری کو آیت مکمل کرنے جلدی ہونے لگے گی۔۔ کہ آیت مکمل ہو ، تو میں رک جاؤں ۔۔۔ اس سے اکتاہٹ پیدا ہوگی ۔ اور   مالک کائنات کا محض یہ مقصد تو نہیں ہوگا۔۔

  جب اس آیت پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ  ٹھہر ٹھہر کا مطلب جانچ جانچ کر پڑھنا ہے۔۔ یعنی اک آیت پڑھو ۔ رکو۔ غور کرو ، جانچو۔ کہ اللہ نے اس آیت میں میرے لیے کیا پیغام رکھا ہے۔ اس آیت کے بیان میں اللہ نے اپنی کس نعمت کا ذکر کیا ہے۔۔ کس عمل کا حکم دیا ہے ۔ کس عمل سے باز رہنے کی تلقین فرمائی ہے۔

قرآن شاعری نہی ہے۔ قرآن تھیسس ہے۔ اسے سمجھ کر پڑھنا ہے۔ جس آیت میں جو حکم دیا گیا ہے اس پر فوکس کر کے اس پر عمل کرنا ہے۔ جنت کا ذکر آئے تو رک کر جنت کی طلب کی دعا کرنی ہے۔ جھنم کا ذکر آئے تو رک کر جھنم کی ہولناکیوں سے پناہ مانگنی ہے۔

اس طرح پڑھنے سے قران سے تعلق جڑنے لگے گا۔ محسوس ہوگا کہ واقعی رب تعالیٰ مجھ ہی سے بات کر رہا ہے ۔ اب قرآن کو پڑھنے میں مزہ آنے لگے گا۔

اور قرآن کا مقصود بھی یہی ہے کیونکہ یہ کلام اللہ ہے۔ تو جو ہم  سے مخاطب ہے ، اس کی بات پر غور کرنا اسے سمجھنا اس پر عمل کرنا ہمارا فرض ہے۔۔

اس پُر فتن دور میں  قرآن نازل ہونے کے اصل مقصد کو سمجھنا بہت ضروری ہوگیا ہے۔ اور عمل کس طرح کرنا ہے ، اس کی لا جواب  مثال قرآن والے کی سیرت مطھرہ ہے۔

اللہ عمل کی توفیق دے۔

#اشرفی_خیال


Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post