عقد ثانی



یہ ایک واقعہ غالباً ایک ڈائجسٹ میں پڑھا تھا کہ ایک جوڑا جو ہنسی خوشی سعوُدی عرب میں رہ رہا تھا۔ ایک دِن جب خاوند کُچھ زیادہ بن ٹھَن کر آفِس جانے لگا تو اُس کی بیوی نے مشکُوک نگاہوں سے پہلے اُسے دیکھا اور پھر پُوچھا کہ کہاں اتنا تیار ہو کر جا رہے ہو؟

خاوند نے جواب میں کہا کہ آج میں"عَقدِ ثانی " کرنے جا رہاہوں

اور یہ کہہ کر گھر سے چلا گیا۔  اب بیوی نے تو یہ سُنتے ہی رونا دھونا شروع  کردیا اور سعودیہ میں اپنے بھائیوں اور پاکستان میں تمام میکے اور سُسرالیوں کو فون کھڑکا دئے۔شام میں جب خاوند گھر لوٹا تو گھر میدانِ جنگ کا سماں پیش کررہا تھا۔

 بیوی نے سر پر ایک دوپٹہ باندھا ہوا تھا اور مشتعل نگاہوں سے دروازے کی طرف دیکھتے ھوے غُصے سے بولی

 کر آۓ  عقدِ ثانی  کہاں ہے وہ کلموہی حسینہ؟؟

میں اُس سے ذرا یہ تو پوُچھوُں کہ تُجھے صِرف میرا ہی خاوند نظر آیا تھا شادی کے لئے؟؟؟۔

خاوند  نے جب یہ حال دیکھا تو اسکا ہنسی سے بُرا حال ہو گیا

اُس نے کہا اے نیک بخت تیرے علاوہ اگر کِسی اور کا دِل میں خیال بھی آئے تو جو چاہے سزا دینا۔

یہاں سعودیہ میں جاب کنٹریکٹ کے معاہدے کو ہر سال ری نیُو Renew  کروانا پڑتا ہے

جس کو عربی میں "عقدِ ثانی" کہتے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post