کیا والدین پر اولاد کی طرف سے قربانی
کرنا لازم ہے؟
مفتی
خرم غزالی
اولاد کی طرف سے والدین پر قربانی واجب نہیں ہے کیونکہ قربانی
صاحب نصاب پر واجب ہوتی ہے۔ لہذا اگر کسی کی اولاد بالغ اورصاحب نصاب ہو تو ان پر اپنی
قربانی واجب ہے نہ کہ ان کے والدین پر اوراگربچے بالغ اورفقیر ہوں یا نابالغ اورمالدار
ہوں تو ان پر قربانی واجب نہیں۔کیونکہ قربانی کے وجوب کے لئے مالدار ہونے کے ساتھ ساتھ
بالغ ہونا بھی شرط ہے۔
امام برہان الدین المرغینانی فرماتے ہیں:
وتجب عن نفسہ لانہ أصل فی الوجوب علیہ۔۔۔وروی عنہ أنہ لاتجب
عن ولدہ وھوظاہر الروایۃ بخلاف صدقۃ الفطر۔(الہدایہ اخرین، کتاب الاضحیۃ، ج٤، ص٤٤٤،
مکتبہ شرکۃ علمیہ)
اورقربانی کرنا واجب ہے اپنی طرف سے کیونکہ انسان اصل ہے
اپنے اوپر وجوب کے سلسلہ میں ۔۔۔اورامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ اپنے
بچوں کی طرف سے قربانی والد پر واجب نہیں ہے اور یہی ظاہر الروایہ بخلاف صدقہ فطر کے
کہ صدقہ فطر بچوں کی طرف سے والد دے گا۔
اگر اولاد خود صاحب نصاب ہو تو خود ان پر قربانی واجب ہے
ورنہ نہیں۔ اگر والدین اولاد کی طرف سے نفلی قربانی کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں ثواب
ملے گا کہ نفلی عبادت میں ثواب ہوتاہے۔
Post a Comment