مچھلی
مچھلی جل کی رانی ہے
جیون اس کا پانی ہے
ہاتھ لگاؤگے توڈرجائے
پانی سے نکالوگے تومرجائے
گی
مچھلی کو پانی میں
رہنے دو
جیون اس کا پانی ہے
بطخ
اک بطخ تھی موٹی سی
جھیل کنارے رہتی تھی
جھیل کنارے جھاڑی تھی
ساتھ ہی اک پہاڑی تھی
جھیل کا پانی گہراتھا
اک جگہ ہی ٹھہرا تھا
بطخ روز نہاتی تھی
جھیل میں غوطہ کھاتی
تھی
ابو لائے موٹر کار
اُس کے نیچے پہیئے
چار
چابی سے یہ چلتی ہے
پوں پوں ، پوں پوں
کرتی ہے
آگے جائے ، پیچھے جائے
دائیں بائیں یہ مُڑ
جائے
نئی سائیکل
میری نئی سائیکل تیزی
سے چلی
پھاٹک سے نکلا پار
کی گلی
میدان کا چکر کاٹا
واپس گھر کو آیا
امی نے جو دیکھا اوربھی
زورلگایا
ابو نے شاباشی دی بھاگا
جیسے گھوڑا
سامنے آیا کھمبا تیزی
سے جو موڑا
ہم توگئے حوض میں سائیکل
گئی کیاری میں
اب تو کوئی شک نہ رہا
اپنی ہوشیاری میں
مانو میری اچھی مانو
مانو میری اچھی مانو
کہاں گئی تھی
آٹا پستا دیکھ کے میں
چلی گئی تھی
مانو میری اچھی مانو
کیا بنایا تھا ،کیا
بنایا تھا
مانوں میری اچھی مانو
ہم کو بھی دے دو ،ہم
کو بھی دے دو
کیک تو کھاگیا چوہا
اورمیں کھاگئی چوہے کو!
مانو میری گندی مانو
یہ کیا کیا، یہ کیا
کیا
تم نے چوہا کھالیا!
موسم
اک سال کے موسم چار
سردی،گرمی،خزاں بہار
سردی میں میوہ کھاتے
ہیں
گرمی میں روز نہاتے
ہیں
خزاں میں پتے جھڑتے
ہیں
بہار میں پھول کھلتے
ہیں
چھوٹا سا مکوڑا
چھوٹا سا مکوڑہ
درخت پہ چڑھ گیا
بارش جو آئی
مکوڑہ بہہ گیا
سورج نکلا
پانی سوکھ گیا
چھوٹا سا مکوڑہ درخت
پہ چڑھ گیا
بلی کے بچے موزے کھوگئے
بلی کے بچے موزے کھوگئے
اور وہ رونے لگے اور
وہ رونے لگے
بلی نے کہا میں گندے
بچوں کو کھانا نہیں دوں گی
اور وہ رونے لگے اور
وہ رونے لگے
بلی کے بچے کے موزے
مل گئے
اور وہ ہنسنے لگے اور
وہ ہنسنے لگے
بلی نے کہا میں اچھے
بچوں کو کھانا بھی دوں گی
اور وہ ہنسنے لگے اور
وہ ہنسنے لگے
بکری اور ہرن
اک تھی بکری اک تھی
ہرن
بھولی بھالی نیک چلن
دونوں کے تھے دوبچے
ننھے منے اوراچھے
دونوں مل کررہتے تھے
دونوں مل کرکھاتے تھے
آپس میں نہ لڑتے تھے
اک دوجے کا دم بھرتے
تھے
باغ
بچے گئے باغ میں
پھول لائے ہاتھ میں
اک کے اوپر اک پرو
ننھی کلیوں کو
بچے نے جو ہار بنایا
جھٹ سے امی نے گلے
لگایا
طوطا
اک تھا بنیا گول مٹول
پیٹ تھا اس کا جیسے
ڈھول
کبھی نہ کرتا سچی بات
کبھی نہ دیتا پوری
تول
اس کے پاس تھا اک طوطا
باتیں اس کی تھیں انمول
ایک دن بنئے سے طوطا
بولا بنئے کم ہے تول
بنئے کو غصہ آیا
اوردیا پھرپنجرہ کھول
طوطا یوں آزاد ہوا
جنگل پھرآباد ہوا
بطخ
انڈہ جو ٹوٹا اس میں
سے نکلا
ریشم کا گولا کتنا
بھولا
بطخ کا بچہ پخ، پخ،
پخ
مچھلی کو دیکھا کشتی
میں بھاگا
پانی گہرا اس میں تیرا
بطخ کا بچہ پخ، پخ،
پخ
تتلی
پھولوں پر منڈلانے
والی
مشکل سے ہاتھ آنے والی
پیارے پیارے رنگ ہیں ا س کے
اچھے اچھے ڈھنگ ہیں
اس کے
ریشم جیسے پر ہیں اس
کے
ہاتھ لگے تو اڑجاتی
ہے
دائیں بائیں مڑجاتی
ہے
بچواس کا نام بتانا
اس کوتتلی کہتا ہے
زمانہ
بکری اور ہرن
اک تھی بکری اک تھی
ہرن
بھولی بھالی نیک چلن
دونوں کے تھے دوبچے
ننھے منے اوراچھے
دونوں مل کررہتے تھے
دونوں مل کرکھاتے تھے
آپس میں نہ لڑتے تھے
اک دوجے کا دم بھرتے
تھے
بارہ مہینے اسلامی
بارہ مہینے اسلامی
ہجری کے یاد کریں
سوچے سمجھے دیکھیں
بھالیں
ان کو نہ بھولیں
پہلا محرم،دوسرا صفر
ان دونوں کے پیچھے
پیچھے
ربیع الاول، ربیع الثانی
جمادی الاول، جمادی
الثانی
رجب،شعبان،رمضان
شوال ذوالقعد ،ذوالحج
اللہ
اللہ ہے بس پیار ہی
پیار
پیار بھرا بس ایک اشارہ
پیارا اس کا ہر نظارہ
جس نے زمیں پر پیار
اتارا
وہ خود ہوگا کتنا پیارا
پیار کا اس کے نہیں
شمار
اللہ ہے بس پیار ہی
پیار
پھول بنائے پیارے پیارے
تتلی،جگنو اورفوارے
جگ مگ کرتے چاند ستارے
اورکہا یہ سب ہیں تمہارے
پیار کا اس کے نہیں
شمار
شہد کی مکھی
یہ شہد کی مکھی ہے
محنت بہت یہ کرتی ہے
پھولوں کا رس چراتی
ہے
میٹھا شہد بناتی ہے
اس کے شہد میں ہے شفاء
قرآن میں اس کا ذکر
ہوا
لگتی ہے یہ بہت پیاری
پر خطرہ سے نہیں ہے
خالی
جنگل میں شیر نے کچہری
تھی لگائی
جنگل میں شیر نے کچہری
تھی لگائی
جنگل میں شیر نے کچہری
تھی لگائی
داستان غم کی چوہے
بلی نے سنائی
داستان غم کی چوہے
بلی نے سنائی
چوہا بولا بلی پیٹ
بھر کھاتی ہے
پھر بھی روز میرے پیچھے
پیچھے آتی ہے
بلی بولی خود ہی یہ
مجھے ستاتا ہے
چپکے چپکے آکے میری
دم چباتا ہے
شیر بولا دیکھو بھیا
ڈھلنے لگی ہے شام
کیوں نہ کھالوں تم
کو میں مقدمہ ہوا تمام
جنگل میں شیر نے کچہری
تھی لگائی
نعتِ نبوی ﷺ
عمر نے تن سے جدا کردیا تھا سر جس کا
وہ اپنا ہے کہ پرایا
حضورﷺ جانتے ہیں
نبی کا فیصلہ نہ مان
کر وہ جاں سے گیا
مزاج عمرکا ہے کیسا
حضور ﷺ جانتے ہیں
وہی ہیں شرم وحیا وذوالنورین
مقام ان کی حیا کا
حضور ﷺ جانتے ہیں
ہیں جس کے مولا حضور
ﷺ اس کے ہیں علی مولا
ابو تراب کا رتبہ حضور ﷺ جانتے ہیں
ہمارا جھنڈا
ہمارا جھنڈا پیارا
ہے
اس پر چاند ستارہ
امن کا یہ گہوارہ ہے
یہ آنکھوں کا تارہ
ہے
اپنے وطن کی جان ہے
یہ
اپنے وطن کی شان ہے
یہ
اس کاحسین نظارہ ہے
ہمارا جھنڈا پیارا
ہے
چڑیاگھر
ہم نے دیکھا چڑیا گھر
گینڈا بھالو اوربندر
بھالو حقہ پیتاتھا
گُڑ گُڑ گُڑ گُڑکرتا
تھا
ہاتھی گنا کھاتا تھا
اپنی سونڈ ہلاتاتھا
بچوں کو بہلاتا تھا
چڑیا گھر دکھلاتا ہے
صبح
خبر دن کے آنے کی میں
لارہی ہوں
اجالازمانے میں پھیلارہی
ہوں
بہار اپنی مشرق سے
دکھلارہی ہوں
پکارے گلے صاف چلارہی
ہوں
اٹھوسونے والو کہ میں
آرہی ہوں
خبر دن کے آنے کی میں
لارہی ہوں
اذاں پر اذاں مرغ دینے
لگا ہے
خوشی سے ہر اک جانور
بولتاہے
درختوں کے اوپر عجب
چہچہا ہے
سہانے ہے وقت اورٹھنڈی
ہوا ہے
نعتِ نبوی ﷺ
جو ہوچکا ہے جو ہوگا
حضور ﷺ جانتے ہیں
تیری عطا سے خدایا
حضور ﷺ جانتے ہیں
خدا کو دیکھا نہیں
اور ایک مان لیا
کہ جانتے تھے صحابہ
حضور ﷺ جانتے ہیں
وہ مومنوں کی تو جانوں
سے بھی قریب ہوئے
کہاں سے کس نے پکارا
حضور ﷺ جانتے ہیں
اس لیئے تو سلایا ہے
اپنے پہلو میں
کہ یارِ غار کا رتبہ حضور ﷺجانتے ہیں
عمر نے تن سے جدا کردیا تھا سر جس کا
وہ اپنا ہے کہ پرایا
حضورﷺ جانتے ہیں
نبی کا فیصلہ نہ مان
کر وہ جاں سے گیا
مزاج عمرکا ہے کیسا
حضور ﷺ جانتے ہیں
وہی ہیں شرم و حیا
وذوالنورین
مقام ان کی حیا کا
حضور ﷺ جانتے ہیں
ہیں جس کے مولاحضورﷺ اس کے ہیں علی مولا
ابو تراب کا رتبہ حضور ﷺ جانتے ہیں
یہ خود شہید ہیں بیٹے،نواسے،پوتے
شہید
علی کی شانِ یگانہ
حضور ﷺ جانتے ہیں
میں ان کی بات کروں
یہ نہیں مری اوقات
کہ شان فاطمہ زہرہ حضور ﷺ جانتے ہیں
کہاں مریں گے ابوجہل
و عتبہ وشیبہ
کہ جنگِ بدر کا نقشہ
حضور ﷺ جانتے ہیں
خدا ہی جانے عبید ان
کو ہے پتا کیا کیا
ہمیں پتا ہے بس اتنا
حضورﷺ جانتے ہیں
مرغی اورچوزے
ایک ہے مرغی چوزے سات
ایسے جیسے ہوتے یار
چار ہیں کالے تین ہیں
لال
ریشم جیسے ان کے بال
دانہ دنکا چگنے جائیں
آگے پیچھے دائیں بائیں
جب بلی نظر آتی ہے
مرغی شور مچاتی ہے
بکری اور ہرن
اک تھی بکری اک تھی
ہرن
بھولی بھالی نیک چلن
دونوں کے تھے دوبچے
ننھے منے اوراچھے
دونوں مل کررہتے تھے
دونوں مل کرکھاتے تھے
آپس میں نہ لڑتے تھے
اک دوجے کا دم بھرتے
تھے
بچے گئے باغ میں
بچے گئے باغ میں
پھول لائے ہاتھ میں
اک کے اوپر اک پرو
ننھی کلیوں کو
بچے نے جو ہار بنایا
جھٹ سے امی نے گلے
لگایا
آؤ بجائیں تالی
آؤ بجائیں تالی
آؤ بجائیں تالی
امی نے جو کھچڑی تھی
ہم نے ساری کھالی
آؤ بجائیں تالی
ابو کی جوٹائی گم تھی
ہم نے ڈھونڈ نکالی
آؤ بجائیں تالی
آؤ بجائیں تالی
بھیا لے کر آئے بلی
سر سے پیر تک کالی
آؤ بجائیں تالی
آؤ بجائیں تالی
اللہ
اللہ ہے بس پیار ہی
پیار
پیار بھرا بس ایک اشارہ
پیارا اس کا ہر نظارہ
جس نے زمیں پر پیار
اتارا
وہ خود ہوگا کتنا پیارا
پیار کا اس کے نہیں
شمار
اللہ ہے بس پیار ہی
پیار
پھول بنائے پیارے پیارے
تتلی،جگنو اورفوارے
جگ مگ کرتے چاند ستارے
اورکہا یہ سب ہیں تمہارے
پیار کا اس کے نہیں
شمار
طوطا
اک تھا بنیا گول مٹول
پیٹ تھا اس کا جیسے
ڈھول
کبھی نہ کرتا سچی بات
کبھی نہ دیتا پوری
تول
اس کے پاس تھا اک طوطا
باتیں اس کی تھیں انمول
ایک دن بنئے سے طوطا
بولا بنئے کم ہے تول
بنئے کو غصہ آیا
اوردیا پھرپنجرہ کھول
طوطا یوں آزاد ہوا
جنگل پھرآباد ہوا
ہاتھی
دیکھو بچو! ہاتھی آیا
ساتھ میں اپنا بچہ
لایا
چھوٹی چھوٹی آنکھوں
والا
بڑے بڑے کانوں والا
سونڈ سے پانی پیتا
ہے
چڑیا گھر میں رہتا
ہے
جو بھی سونڈ میں پیسے
ڈالے
اس کو سیر کراتا ہے
ہاتھی آیا، ہاتھی آیا
دیکھو بچو! ہاتھی آیا
لکڑی کی کاٹھی ، کاٹھی
پہ گھوڑا
لکڑی کی کاٹھی ، کاٹھی
پہ گھوڑا
گھوڑے کی دُم پہ جو
مارا ہتھوڑا
دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا
، دُم اُٹھا کے دوڑا
گھوڑا تھا گھمنڈی ،
پہنچا سبزی منڈی
سبزی منڈی برف پڑی
تھی ،
برف میں لگ گئی ٹھنڈی
تھر تھر تھر تھر
تھر تھر تھر تھر
لکڑی کی کاٹھی ، کاٹھی
پہ گھوڑا
کتاب
میں دوست ہوں تمہاری
پھر بھی ہوں میں بے
چاری
باتیں بہت ہوں کرتی
دیمک سے ہوں ڈرتی
بارش میں بھیگ جاؤں
تو دھوپ خوب کھاؤں
چوہے کترتے مجھ کو
ذرا میرے پاس آؤ
میں کون ہوں بتاؤ
مرغی اور چڑیا
ایک تھی مرغی
ایک تھی چڑیا
لال تھی مرغی
نیلی تھی چڑیا
چڑیا کی آواز سریلی
ننھا سا منہ گردن پیلی
مرغی دن بھر گانا گاتی
چڑیا اس سے تنگ آجاتی
اک دن چڑیا بولی یوں
بی مرگی سے چوں چوں
چوں
انڈے ونڈے لایا کر
گانا تو مت گایا کر
آلو میاں آلو میاں
آلو میاں آلو میاں
کہاں گئے تھے؟
سبزی کی ٹوکری میں
سو رہے تھے
بینگن نے لات ماری
، رو رہے تھے
گاجر نے پیار کیا ،
ہنس رہے تھے
مٹر سے کیڑا نکلا ،
ڈر گئے تھے
کیڑے نے “بھاؤ” کیا
، بھاگ گئے تھے
آلو میاں آلو میاں
کہاں گئے تھے
سبزی کی ٹوکری میں
سو رہے تھے
اٹھو! بیٹا آنکھیں
کھولو
اٹھو! بیٹا آنکھیں
کھولو
بستر چھوڑو اور منہ
دھولو
اتنا سونا ٹھیک نہیں
وقت کا کھونا ٹھیک
نہیں
سورج نکلا تارے بھاگے
دنیا والے سارے جاگے
پھول کھلے خوش رنگ
رنگیلے
سرخ رنگ ، سفید اور
پیلے پیلے
تم بھی اٹھ کر باہر
جاؤ
اچھے وقت کا لطف اٹھاؤ
اٹھو! بیٹا آنکھیں
کھولو
بستر چھوڑو اور منہ
دھولو
نعت
نام محمد ﷺ
آنکھوں کا تارا نام
محمد ﷺ
دل کا اجالا نام محمد
ﷺ
دولت جو چاہوں دونوں
جہاں کی
کرلووظیفہ نام محمد
ﷺ
آنکھوں کا تارا نام
محمد ﷺ
دل کا اجالا نام محمد
ﷺ
ہمارا مدینہ
مدینہ مدینہ ہمارا
مدینہ
ہمیں جان ودل سے ہے
پیارا مدینہ
پھر وں گردِ کعبہ پیوں
آبِ زم زم
پھر آکے میں دیکھوں
تمہارا مدینہ
وہاں پیارا کعبہ،یہاں
سبز گنبد
وہ مکہ بھی میٹھا تو
پیارا مدینہ
مدینہ مدینہ ہمارا
مدینہ
ہمیں جان ودل سے ہے
پیارا مدینہ
Post a Comment