اک دن نبی () سے ایک صحابی نے یہ کہا

مجھ کو حضور آپ سے الفت ہے بے بہا

ماں باپ سے ہے اور نہ اہل و عیال سے

گھربار سے ہے مجھ کو محبت نہ مال سے

ہوتاہوں میں اداس آتو ہوں دیکھ لوں

دیکھوں نہ آپ کو مجھے ملتا نہیں سکوں

محشرمیں سوچتاہوں کہاں میں کہاں حضور

اک رتبہ بلند میری دسترس سے دور

آپ انبیاء کے ساتھ وہاں ہونگے یاحضور

میں سوچتا ہوں آپ سے کیسے رہونگادور

اس بات کا ہے غم کہ زیارت نہ کرسکوں

دیکھے بغیر کیسے ملے گا مجھے سکوں۔۔

سن کر یہ بات ساکت و صامت رہے رسول

جب تک ہوا نہ آیت قرآن کا نزول

جس نے خدا رسول کی اطاعت کی خوشی نصیب

انعام یافتگان کی معیت ہوئی نصیب

وہ انبیاء ہیں صادق وصالح شہید ہیں

کیاخوب دوست ہیں وہ مقرب عبید ہیں

یہ فضل ہے اسی کا جو اللہ ہے کریم

کافی ہے اس کا علم وہ ہے سب سے بڑاعلیم

جاتا اگر ہے کوئی مجاہد جہاد میں

ہوجائے قتل پائے گا جنت معاد میں

لوٹے جو کامیاب توغازی کہو اسے

عزت کے ساتھ مالِ غنیمت بھی دواسے

 

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post