کیا  ہمارے والدین اس بات کے سب سے زیادہ حقدار ہیں کہ ہم ان کے شکر گزارہوں ؟ 


وَوَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِـدَيْهِ اِحْسَانًا ۖ حَـمَلَتْهُ اُمُّهٝ كُرْهًا وَّوَضَعَتْهُ كُرْهًا ۖ وَحَـمْلُـهٝ وَفِصَالُـهٝ ثَلَاثُوْنَ شَهْرًا ۚ حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغَ اَشُدَّهٝ وَبَلَـغَ اَرْبَعِيْنَ سَنَةً ۙ قَالَ رَبِّ اَوْزِعْنِىٓ اَنْ اَشْكُـرَ نِعْمَتَكَ الَّتِىٓ اَنْعَمْتَ عَلَـىَّ وَعَلٰى وَالِـدَىَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَـرْضَاهُ وَاَصْلِحْ لِـىْ فِىْ ذُرِّيَّتِىْ ۖ اِنِّىْ تُبْتُ اِلَيْكَ وَاِنِّىْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ (الاحقاف:15)

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیکی کرنے کی تاکید کی، کہ اسے اس کی ماں نے تکلیف سے اٹھائے رکھا اور اسے تکلیف سے جنا، اور اس کا حمل اور دودھ کا چھڑانا تیس مہینے ہیں، یہاں تک کہ جب وہ اپنی جوانی کو پہنچا اور چالیس سال کی عمر کو پہنچا، تو اس نے کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمت کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر انعام کی اور میرے والدین پر اور میں نیک عمل کروں جسے تو پسند کرے اور میرے لیے میری اولاد میں اصلاح کر، بے شک میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور بے شک میں فرمانبرداروں میں ہوں۔

یقینا انسان پر سب سے زیادہ شکر اس کے والدین کا ہی لازم ہے۔ اور اس آیت کے تناظر میں اگر مندرجہ ذیل حدیث مبارکہ  پر غورکریں

مَنْ لَم يَشْكُرِ النَّاسَ لَم يَشْكُرِ اللَّهَ ( رسول اللہﷺنے فرمایا:' جولوگوں کاشکریہ ادانہ کرے وہ اللہ کاشکر ادانہیں کرے گا۔)

اگر انسان والدین کی مشقتوں پر نظر کرے تو یقینا وہ ان کی مشقتوں کابدلہ دے ہی نہیں سکتا۔ جس قدر وہ ان سے حسن سلوک کرنے کی کوشش کرے گا یہ سب اس کے اپنے ہی فائدے کے لئے ہے۔

اس سلسلے میں ایک اور بات بھی ذہن نشین رہے کہ جملہ بھلائیوں اورخیر کے کاموں میں سے  انسان کا بہترین خرچ اپنے والدین ہی پرہے۔ سب سے پہلا حق والدین کا ہے۔

یَسْــٴَـلُوْنَكَ مَا ذَا یُنْفِقُوْنَؕ-قُلْ مَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ خَیْرٍ فَلِلْوَالِدَیْنِ وَ الْاَقْرَبِیْنَ وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنِ وَ ابْنِ السَّبِیْلِؕ-وَ مَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِیْمٌ(۲۱۵)

آپ سے سوال کرتے ہیں کیا خرچ کریں ؟تم فرماؤ: جو کچھ مال نیکی میں خرچ کرو تو و ہ ماں باپ اور قریب کے رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں اور مسافر کے لئے ہے اور تم جو بھلائی کرو بیشک اللہ اسے جانتا ہے۔

جب یہ بہترین خرچ ہوا تو اس کی قبولیت کی ضمانت بھی ہے۔ یقینا اخلاص و للھیت سے والدین پر خرچ کیا گیا ایک ایک روپیہ سندقبولیت حاصل کرتاہے۔

آپ سے سوال کرتے ہیں کیا خرچ کریں ؟ یہ آیت حضرت عمرو بن جموح ﷜کے جواب میں نازل ہوئی جو بوڑھے شخص تھے اور بڑے مالدار تھے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا تھا کہ کیا خرچ کریں اور کس پر خرچ کریں ؟ اس آیت میں انہیں بتادیا گیا   (خازن، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۱۵، ۱ / ۱۵۲)

 

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post