ویکسین لگانے کے مراکز بڑھائے جائیں

 

کسی زمانے میں ایک بادشاہ ہوا کرتا تھا وہ بہت رعایا پرور تھا۔ اس کی سلطنت میں سکون ہی سکون تھا۔ایک دن  بادشاہ کے بے لوث و جانثار وزیر اعظم کا انتقال ہوگیا۔ پھر اس نے دوسرا وزیراعظم مقرر کیا ۔ جو عوام پر ظلم کرنے والا تھا۔ بادشاہ نے ایک روز اپنے وزیراعظم کو بلایا اور اس سے کہا کہ رعایا پر اتنی سختی نہ کرو یہ ہمارے  خلاف بغاوت کردیں گے۔ وزیر نے کہا اس کا کوئی امکان نہیں ان کو جتنا دباؤ،کچلو،ٹیکس لگاؤ یہ چوں چراں نہ کریں گے۔وزیر کے اصرار پر بادشاہ نے کہا چلو یعنی قوم کی برداشت کا امتحان لو اور اس کے صبر کا پیمانہ ناپ کر مجھے بتاؤ۔ وزیراعظم نے غور کیا تو اسے ایک ترکیب سوجھی۔ لوگ کام پر جانے کیلئے ایک پل سے گزرتے تھے۔ چنانچہ وزیراعظم نے قوم کی برداشت کا امتحان لینے کے لئے پل پر سے گزرنے والوں پر ٹیکس لگا دیا۔ کوئی ناراضگی دیکھنے میں نہ آئی۔ وزیراعظم نے ٹیکس دس گنا کر دیا۔ پھر بھی احتجاج نہ ہوا۔ وزیراعظم نے حکم دیا کہ ہر گزرنے والے کو پانچ پانچ جوتے لگائے جائیں۔ ”جوتامارمہم“ شروع ہو گئی اور ہر گزرنے والے کو جوتے لگنے شروع ہو گئے۔ چند روز گزرے تو لوگ بادشاہ کے محل کے سامنے اکٹھے ہوئے۔ بادشاہ سمجھا کہ اب احتجاج ہو گا شاید لوگ جوتے برداشت نہیں کر سکے۔ بادشاہ محل کی بالکونی پر آیا اور لوگوں سے پوچھا کہ ہاں بتاؤ کیا مسئلہ ہے؟ لوگوں نے کہا بادشاہ سلامت قطار لمبی ہوتی ہے اور جوتے لگانے والا صرف ایک آدمی ہے۔ ہمیں کام پر پہنچنے میں دیر ہو جاتی ہے۔ مہربانی فرما کر جوتے لگانے والوں کی تعداد بڑھائی جائے۔۔۔۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Featured Post